حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حوزہ علمیہ تہران کے درس خارج کے اساتذہ اور فقہاء نے شیعہ مرجع رہبرِ انقلابِ اسلامی ایران حضرت آیت اللہ العظمٰی خامنہ ای کو دھمکی کے شرعی حکم کے بارے میں ایک بیان جاری کیا ہے، جس کا متن مندرجہ ذیل ہے۔
بِسمِ الّلهِ قاصِمِ الجبّارین، مُبیرِ الظالمین، مُدْرِکِ الْهَارِبِینَ.
«وَمِنَ النَّاسِ مَنْ یُعْجِبُکَ قَوْلُهُ فِی الْحَیَاةِ الدُّنْیَا وَیُشْهِدُ اللَّهَ عَلَی مَا فِی قَلْبِهِ وَهُوَ أَلَدُّ الْخِصَامِ ﴿۲۰۴﴾ وَ إِذا تَوَلَّی سَعی فِی الْأَرْضِ لِیُفْسِدَ فیها وَ یُهْلِکَ الْحَرْثَ وَ النَّسْلَ وَ اللَّهُ لایُحِبُّ الْفَسادَ ﴿۲۰۵﴾ وَإِذَا قِیلَ لَهُ اتَّقِ اللَّهَ أَخَذَتْهُ الْعِزَّةُ بِالْإِثْمِ فَحَسْبُهُ جَهَنَّمُ وَلَبِئْسَ الْمِهَادُ» (البقرة:۲۰۴ـ ۲۰۶)
یہ امریکی صدر کی بے ہودہ باتیں اور خیالی گفتگو کا سلسلہ ختم ہونے کا نام نہیں لیتا۔ حال ہی میں اُس نے بے شرمی سے آزادی پسندوں کے دلوں میں مقبول، اسلامی امت کے حکیم رہبر، اور دنیا بھر کے شیعیان کے محبوب مرجع، آیت اللہ العظمٰی خامنہای (دام ظلّه) کو دھمکی دی ہے۔
ایسی باتیں کرنا نہ صرف بین الاقوامی قوانین اور معاہدات کے خلاف ہے، بلکہ اس کے فقہی احکام بھی واضح اور قطعی ہیں۔ ایسے جرائم کے مرتکب شخص کو "آمر سبب" اور "مباشر عامل" قرار دیا جاتا ہے اور وہ "مفسد فی الأرض" اور "مهدور الدم" ہوتا ہے۔
ٹرمپ بیوقوف اور اس کے صیہونی ساتھی نیتن یاہو، کو جنگی کافر سمجھا جاتا ہے۔ یہ دونوں افراد سنگین جرائم کا مجسمہ ہیں۔ "عہد کی خلاف ورزی"، "جنگ"، "زمین پر فساد"، "ذرخیز زمینوں کی تباہی" اور اہم وسائل کی تباہی، "اسلامی زمینوں پر تجاوز" اور ان پر قبضے، "دھمکی" اور دہشت گردی کی کوششیں، "قتل" اور سینکڑوں ممتاز مسلم اور آزاد انسانوں کی نسلوں کا قتل، نسل کشی، ہزاروں عام شہری مردوں اور عورتوں، بچوں، نوجوانوں اور بوڑھوں، فلسطینیوں، لبنانیوں، شامیوں، ایرانیوں اور دیگر اقوام کے لوگوں کا "قتل عام" ان سنگین اور ہولناک جرائم میں شامل ہیں۔
اگر اس امریکی مسخرے کی زبان سے جاری ہونے والا گستاخانہ رویہ کی حماقت (خدا نہ کرے) عملی ہوتی ہے (اور ایسا کبھی نہیں ہوگا، کہ: «وَ اللهُ خیرٌ حافِظاً وَ هُو أرحَمُ الرّاحِمینَ»)، اسلام کے احکام کے مطابق اور ولی امر مسلمین حفظہ اللہ کی خاطر اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والے ہزاروں لوگوں کے جوش و جذبے کی بدولت یہ خطہ امریکی فوجیوں اور سفارت کاروں کے لیے بھڑکتا ہوا جہنم بن جائے گا اور امریکی شہریوں کے لیے دنیا میں کوئی محفوظ جگہ نہیں ہوگی۔
موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے ہم ان عظیم دینی مراجع تقلید کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں، جنہوں نے امریکی صدر کی مضحکہ خیز باتوں کے بارے میں فتویٰ اور محکم حکم جاری کیا اور عالم اسلام کے مسلمانوں کی تقدیر کا تعین کرنے کے لیے حکم کو واضح کیا ہے جو اس مسئلے پر اپنے فقہی نظریات کے حصول کے منتظر ہیں۔ ہم دنیا کے کونے کونے میں بسنے والے تمام مسلمانوں خصوصاً پرجوش، ایماندار اور دلیر نوجوانوں سے کہتے ہیں کہ وہ ہوشیار رہیں اور اسلام کے قائدین کے احکامات کو دل سے سننے کے لیے تیار رہیں۔ «فَمَنِ اعْتَدَی عَلَیْکُمْ فَاعْتَدُوا عَلَیْهِ بِمِثْلِ مَا اعْتَدَی عَلَیْکُمْ وَاتَّقُوا اللَّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللَّهَ مَعَ الْمُتَّقِینَ» (البقرة: ۱۹۴)
دستخط کرنے والے علماء و فقہاء:
آیت الله سید علی اصغر ہاشمی علیا، استاد اکبر رشاد، حجت الاسلام والمسلمین محمد باقر تحریری، حجت الاسلام والمسلمین حسن عالمی، حجت الاسلام و المسلمین حسینعلی سعدی، حجت الاسلام و المسلمین محمد جواد محمدی گلپایگانی، آیت الله سید باقر خسروشاهی، حجت الاسلام و المسلمین علیرضا تقوائی، حجت الاسلام والمسلمین جواد مجتہد شبستری، حجت الاسلام والمسلمین سید مصطفیٰ حسینی نسب و دیگران۔
ششم محرّم الحرام ۱۴۴۷ ہجری قمری









آپ کا تبصرہ