حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق،جامعۃ الزہرا (س) نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے ولی امر مسلمین کی توہین اور ان کے خلاف دھمکی آمیز رویے کی شدید مذمت کی ہے اور مرجعیتِ شیعہ کی بروقت اور تاریخی فتویٰ صادر کرنے پر ان کے زمان شناسی و بصیرت کی قدر دانی کی ہے۔ اس بیان کا متن درج ذیل ہے:
بسم اللہ الرحمن الرحیم
ایسے دور میں جب ہم حق و باطل کے آمنے سامنے کے معرکے کا مشاہدہ کر رہے ہیں اور صہیونی مجرم دشمن مغرب کی پشت پناہی سے تمام بین الاقوامی اصولوں اور قوانین کی دھجیاں اڑاتے ہوئے عزیز اسلامی ملک ایران پر حملہ آور ہوا ہے، اسلامی سپاہ کے عظیم سرداروں، محترم ایٹمی سائنس دانوں اور متعدد عام شہریوں کو بزدلانہ انداز میں شہید کیا ہے تو ایسے میں خونخوار اور ناکام امریکی صدر نے ولی امر مسلمین کی شان میں توہین اور مقام ولایت کو دھمکی دے کر اس شکست سے توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کی ہے جو اسے اسلامی سپاہ کے ہاتھوں مسلسل ملتی رہی ہے۔
تاہم آگاہ، با بصیرت اور زمان شناس مرجعیت نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے تاریخی فتویٰ صادر کیا اور دشمن کی اس فتنہ انگیزی کو آغاز میں ہی خاموش کر دیا اور یہ پیغام پوری دنیا کو دیا کہ ہمارے سرخ خطوط سے عبور کرنا ایسے نتائج کا حامل ہو سکتا ہے جن کی تلافی ممکن نہیں۔
صہیونی دشمن شاید کبھی سوچ بھی نہ سکتا تھا کہ جس طرح عسکری میدان میں اسے سخت ضربوں کا سامنا کرنا پڑا، اسی طرح فکری اور اعتقادی میدان میں بھی اُسے شکست کا سامنا ہوگا اور ایک فتویٰ پوری اسلامی دنیا کو اس کی نابودی کے لیے متحد کر دے گا اور یہ سب کچھ نہ ہوتا اگر مرجعیتِ عالیقدر شیعہ نے تاریخ کے ہر نازک موڑ کی طرح اس بار بھی بروقت اور فیصلہ کن کردار ادا نہ کیا ہوتا، جس سے میدان مسلمین کے حق میں پلٹ گیا۔
جامعۃ الزہرا (س) مرجعیتِ شیعہ کی اس تاریخی بصیرت اور دفاعِ اسلام و ولایت میں بروقت شرکت پر شکر گزار ہے اور اعلان کرتی ہے کہ ہمیشہ کی طرح اس عظیم معرکے میں دشمن خبیث کے خلاف تمام محاذوں پر موجود رہنے کے لیے تیار ہے اور جب تک صہیونی، نسل پرست اور بچوں کی قاتل حکومت اسرائیل نیست و نابود نہیں ہو جاتی، چین سے نہیں بیٹھے گی۔
حضرت بقیۃ اللہ الاعظم عجل اللہ تعالیٰ فرجہ الشریف کی دعائیں، مجاہدینِ اسلام اور ان تمام افراد کے شامل حال ہوں جو ایران اسلامی کی سرفرازی و بلندی کے لیے کوشاں ہیں۔
سیدہ زہرہ برقعی
مدیر جامعۃ الزہرا (س)









آپ کا تبصرہ