حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ٹاؤن شپ لاہور پاکستان میں مجلسِ عزاء سے خطاب میں سیدہ انعم کاظمی نے انتظار، ظہور اور امام مہدی علیہ السّلام کے استقبال کے موضوع پر تفصیل سے روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ آج امام مہدی (ع) کا انتظار ہی نہیں، بلکہ ان کے استقبال کے لیے آمادگی ضروری ہے۔
انہوں نے کہا کہ امت کے دل پر زخم گہرے ہو چکے، لیکن یہ زخم ہمیں امامؑ کے لشکر میں شامل کروانے کا سبب بن رہے ہیں۔
واضح رہے ان مجالسِ عزاء کے دوران، مہدویت کے موضوع پر معرفت اور معرفت شناسی، سیکولر منبر، لبرل ازم اور الحاد پر تفصیل سے گفتگو کی گئی۔
دوران مجالسِ عزاء اے اینڈ او لیول کے بچوں نے الحاد پر سوال کیے جن کے جوابات دئیے گئے۔
مجلسِ عزاء کے دوران سب نے یہ عہد کیا کہ ہم شہداء اور رہبرِ انقلابِ اسلامی حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ کے ساتھ امام کی بارگاہ میں منبر کو سیکولر ممبر نہں، بلکہ انقلابی منبر بنائیں گے۔
دوران مجلس عزاء یہ عہد بھی کیا گیا کہ اج سے ہم صرف سننے والے نہیں، بلکہ بولنے والے بنیں گے۔
عزاداران حسینی نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اٹھائے امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف سے تجدیدِ عہد کیا اور ولی امر مسلمین حضرت آیت اللہ العظمٰی امام سید علی حسینی خامنہ ای مدظلہ کی حمایت اور غاصب اسرائیل اور شیطان بزرگ امریکہ کے خلاف زبردست نعرے بھی لگائے۔
فرش عزاء پر جانے والے راستوں پر طفل کش نیتن یاہو اور قمار باز ٹرمپ کی تصاویر بھی بچھائی گئی تھیں۔
آپ کا تبصرہ