حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بڈگام جموں وکشمیر میں انجمنِ "آؤ چلیں کربلا" کے تحت، محترمہ ڈاکٹر منت کے گھر پر منعقدہ خمسہ مجالسِ عزاء کی آخری مجلسِ عزاء سے محترمہ شمائلہ زینب نے منتظرین امام زمانہ (عج) کے فرائض کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عزاداری کے ساتھ اولاد کی تربیت اور انہیں امام زمانہ(عج) کے لیے تیار کرنا ضروری ہے۔
انہوں نے سورۂ مبارکۂ نور کی آیت نمبر 55 وَعَدَ اللَّهُ الَّذِينَ آمَنُوا مِنْكُمْ وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ لَيَسْتَخْلِفَنَّهُمْ فِي الْأَرْضِ كَمَا اسْتَخْلَفَ الَّذِينَ مِنْ قَبْلِهِمْ وَلَيُمَكِّنَنَّ لَهُمْ دِينَهُمُ الَّذِي ارْتَضَىٰ لَهُمْ وَلَيُبَدِّلَنَّهُمْ مِنْ بَعْدِ خَوْفِهِمْ أَمْنًا ۚ يَعْبُدُونَنِي لَا يُشْرِكُونَ بِي شَيْئًا ۚ وَمَنْ كَفَرَ بَعْدَ ذَٰلِكَ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْفَاسِقُون. جو لوگ ایمان لائے ہیں اور اعمالِ صالح انجام دیتے ہیں ان سے اللہ کا وعدہ ہے کہ یقیناً انہیں زمین پر خلیفہ بنائے گا جیسے اس نے ان سے پہلے لوگوں کو خلافت بخشی تھی اور اس نے جو دین ان کے لیے پسند کیا ہے اسے مضبوط بنیادوں پر قائم کرے گا اور ان کے خوف کو امن سے بدل دے گا اس طرح سے کہ وہ صرف میری عبادت کریں گے اور کسی چیز کو میرا شریک قرار نہیں دیں گے اور اس کے بعد کافر ہو جائیں وہ فاسق ہیں۔ کہا کہ یہ آیت مبارکہ امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے ظہور کی طرف اشارہ کرتی ہے۔
المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی کی پی ایچ ڈی اسکالر نے کہا کہ امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے متعلق ہماری کئی ذمہ داریاں ہیں اور ان میں سے پہلی ذمہ داری، وقت کے امام کی شناخت ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امام محمد باقر علیہ السّلام فرماتے ہیں: مَنْ مَاتَ وَ لَمْ يَعْرِفْ إِمَامَ زَمَانِهِ مَاتَ مِيتَةً جَاهِلِيَّةً. جو شخص اپنے زمانے کے امام کو پہچانے بغیر مر گیا وہ جاہلیت کی موت مرا۔
محترمہ شمائلہ زینب نے مزید کہا کہ امام زمانہ عجل اللہ تعالٰی فرجہ الشریف کے متعلق، ہماری ایک ذمہ داری، بچوں کی درست اور دینی تربیت کرنا ہے اور انہیں عزاداری کے ساتھ امام کے ظہور کے لیے تیار کرنا ہے۔
انہوں نے آخر میں باب الحوائج حضرت عباس علیہ السّلام کے مصائب بیان کیے۔
مجلسِ عزاء کے اختتام پر، حرم حضرت زینب سلام اللہ علیہا کے علم کی زیارت کروائی گئی جو انجمنِ آؤ چلیں کربلا کے لیے حرم کے خادم کی طرف سے ہدیہ دیا گیا تھا۔
آپ کا تبصرہ