۳ آذر ۱۴۰۳ |۲۱ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 23, 2024
مولانا سید کلب جواد نقوی

حوزہ/ مولانا سید کلب جواد نقوی نے مجلس کو خطاب کرتے ہوئے کہا: عموما دو صدیوں میں زبانوں میں تبدیلیاں آ جاتی ہیں، الفاظ بدل جاتے ہیں اور اس کے معنی بھی تبدیل ہو جاتے ہیں، لیکن 1400 سال سے قرآن مجید آج بھی اپنی حقانیت کے ساتھ ہر زمانے میں مفہوم کے ساتھ ساتھ الفاظ میں بھی فصیح و بلیغ ہے کہ قرآن کا ہر لفظ شان بلاغت اور روح فصاحت ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو/ ایلیا کالونی پیر بخارہ چوک واقع جناب سید مظہر عباس صاحب کے عزا خانے میں سالانہ مجلس عزا منعقد ہوئی۔ جسے حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید کلب جواد نقوی صاحب قبلہ امام جمعہ شاہی آصفی مسجد لکھنؤ نے خطاب فرمایا۔

مجلس کا آغاز جناب طالب حسین زیدی صاحب نے قرأت حدیث کساء سے کیا۔ جناب اختر حسین صاحب نے سوز خوانی کے فرائض انجام دئے۔ شعراء اہل بیت علیہم جناب افروز زیدی دتیاوی، جناب سعید جعفری، جناب سجاد ہلوری نے بارگاہ شہیدان کربلا میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید کلب جواد نقوی صاحب قبلہ نے سورہ بقرہ آیت نمبر 23 "اگر تمہیں اس کلام کے بارے میں کوئی شک ہے جسے ہم نے اپنے بندے پر نازل کیا ہے تو اس کا جیسا ایک ہی سورہ لے آؤ اور اللہ کے علاوہ جتنے تمہارے مددگار ہیں سب کو بلالو اگر تم اپنے دعوے اور خیال میں سچّے ہو۔" کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے فرمایا: قرآن کریم نے چیلنج کیا اگر تمہیں شک ہے کہ قرآن اللہ کی کتاب نہیں ہے تو تم اس کے ایک سورہ کا جواب لے آو۔ اگر آپ پورے قرآن مجید تلاوت فرمائیں گے تو آپ کو پتہ چلے گا کہ کبھی پورے قرآن مجید کے جواب کا مطالبہ ہوا کہ اگر تمہیں شک ہے کہ قران اللہ کا کلام نہیں ہے تو قرآن مجید کا جواب لے آؤ اور جب قرآن مجید کا جواب وہ عرب کے لوگ نہیں لا سکے تو اب چیلنج کو اور کم کیا، چیلنج کو اور گھٹا دیا گیا کہ اچھا اگر پورے قرآن کا جواب نہیں لا پا رہے ہو تو 10 ہی سوروں کا جواب لے آؤ اور جب 10 سوروں کا جواب بھی نہیں لا سکے۔ تب بھی قرآن مجید نے اپنی فتح کا اعلان نہیں کیا کہ قرآن کو فتح ہو گئی اور دشمن شکست کھا گیا بلکہ چیلنج کو اور کم کر دیا یہ ہے حقانیت کا زور، یہ ہے سچائی کا زور، چیلنج کو اور گھٹا دیا گیا، اور کم کر دیا گیا۔ اگر 10 سوروں کا جواب نہیں لا سکتے تو ایک ہی سورہ کا جواب لے آؤ، ان سوروں میں سورہ کوثر بھی شامل ہے جس میں کل تین آیتیں ہیں، اس کا جواب لے آؤ، ایک سورہ کا جواب لے آؤ، اس کے بعد بھی فتح کا اعلان نہیں ہوا کہ دشمن ہار گیا، مخالف ہار گیا بلکہ چیلنج کو اور کم کر دیا گیا اور گھٹا دیا گیا۔ اعلان ہوا کہ اگر پورے سورہ کا جواب نہیں لا پا رہے ہو تو ایک آیت کا جواب لے آؤ۔ یہ ہے حقانیت قرآن۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے فرمایا: عموما دو صدیوں میں زبانوں میں تبدیلیاں آ جاتی ہیں، الفاظ بدل جاتے ہیں اور اس کے معنی بھی تبدیل ہو جاتے ہیں، لیکن 1400 سال سے قرآن مجید آج بھی اپنی حقانیت کے ساتھ ہر زمانے میں مفہوم کے ساتھ ساتھ الفاظ میں بھی فصیح و بلیغ ہے کہ قرآن کا ہر لفظ شان بلاغت اور روح فصاحت ہے۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے امیر المومنین امام علی علیہ السلام کے فضائل بیان کرتے ہوئے فرمایا: مولائے کائنات سے جب بھی کوئی سوال کیا گیا آپ نے اس کا فورا جواب دیا، آپ نے کبھی جواب دینے میں غور و فکر اور سوچنے کی بھی مہلت نہیں لی بلکہ فورا سائل کو اس کے سوال کا جواب دیا۔

بعد مجلس انجمن ماتمی نے نوحہ خوانی اور سینہ زنی کی۔

مجلس میں کثیر تعداد میں مومنین نے شرکت کی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .