حوزہ/ جامعۃ الزہرا سلاماللہعلیہا کی مدیرہ محترمہ سیدہ زہرہ برقعی نے مکتبِ اہل بیت علیہم السلام میں عورت کے کردار کو جامع، متوازن اور تمدن ساز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مکتب میں عورت کی شناخت ایمان، عقلانیت، عطوفت، مادری کردار اور سماجی ذمہ داری کے ہم آہنگ امتزاج پر قائم ہے، نہ کہ کسی ایک محدود دائرے تک۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ الزہرا سلاماللہعلیہا کی مدیرہ محترمہ سیدہ زہرہ برقعی نے مکتبِ اہل بیت علیہم السلام میں عورت کے کردار کو جامع، متوازن اور تمدن ساز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس مکتب میں عورت کی شناخت ایمان، عقلانیت، عطوفت، مادری کردار اور سماجی ذمہ داری کے ہم آہنگ امتزاج پر قائم ہے، نہ کہ کسی ایک محدود دائرے تک۔
انہوں نے کہا کہ مکتبِ اہل بیتؑ میں ایمان صرف ذاتی یا باطنی معاملہ نہیں بلکہ عورت کے طرزِ زندگی، فیصلوں اور سماجی رویّوں کی رہنمائی کرتا ہے۔ اسی طرح عقلانیت ایمان کے مقابل نہیں بلکہ اس کا تسلسل ہے، جس کے ذریعے عورت بصیرت کے ساتھ درست فیصلے کرتی اور معاشرتی اقدار کے تحفظ میں فعال کردار ادا کرتی ہے۔
سیدہ زہرہ برقعی نے مادری کردار کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ مکتبِ اہل بیتؑ میں مادری محض گھریلو ذمہ داری نہیں بلکہ ایک گہرا، تمدن ساز فریضہ ہے۔ نسل کی تربیت صرف علم یا مہارت کی منتقلی نہیں بلکہ توحیدی، اخلاقی اور ذمہ دار انسانوں کی تشکیل کا عمل ہے، جس میں ماں کا کردار بنیادی اور ناقابلِ بدل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی معاشرے کا مستقبل درحقیقت ماؤں کے ہاتھوں تشکیل پاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ سماجی ذمہ داری عورت کے ایمان سے جدا نہیں۔ مکتبِ اہل بیتؑ میں عورت کی سماجی موجودگی مقصدی، اخلاقی اور باوقار ہوتی ہے، جو عفت و کرامت کے ساتھ معاشرے کی اصلاح اور اخلاقی سرمائے کے استحکام میں معاون بنتی ہے۔ اس نظرئیے میں عورت نہ خاندان سے کٹتی ہے اور نہ سماج سے الگ ہوتی ہے بلکہ دونوں کے درمیان درست توازن قائم رکھتی ہے۔
مدیر جامعۃ الزہرا سلاماللہعلیہا نے سیدہ فاطمہ زہرا سلاماللہعلیہا کی سیرت کو عورت کے لیے مثالی نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ سیرۂ فاطمی خاندان اور سماج کے درمیان حکیمانہ توازن کی روشن مثال ہے۔ حضرت فاطمہؑ نے مکمل گھریلو ذمہ داریوں کے ساتھ سماجی شعور، حق طلبی اور عدل کے لیے مؤثر کردار ادا کیا اور اپنی اولاد کو بھی اسی شعور کے ساتھ پروان چڑھایا۔
-
میانمار میں شیعہ خواتین کے لیے فکری و علمی نشست کا انعقاد
حوزہ/ میانمار کے شہر رانگون میں شیعہ خواتین کے لیے ایک فکری و علمی نشست منعقد کی گئی، جس کا مقصد خواتین کے دینی شعور کو فروغ دینا اور قرآن و اہلِ بیتؑ…
-
عید غدیر، تشیع کا عظیم سرمایہ ہے: سیدہ زہرہ برقعی
حوزہ/ جامعہ الزہرا سلاماللہعلیہا کی مدیر محترمہ سیدہ زہرہ برقعی نے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عید غدیر کو شیعیانِ اہل بیتؑ کا عظیم اور قابل فخر ورثہ…
-
غالب انسٹی ٹیوٹ دہلی میں “فاطمہ ہی فاطمہ ہیں” کے عنوان سے عظیم الشان کانفرنس؛
یونیورسٹیاں صرف تعلیمی ادارے نہیں، فکری تربیت کے مراکز ہیں: نمائندے ولی فقیہ ہند
حوزہ/ دخترِ رسولؐ حضرت فاطمہ زہراؑ کی ولادت باسعادت کے موقع پر آل کارگل (لداخ) اسٹوڈنٹس ایسوسی ایشن دہلی کے زیرِ اہتمام غالب انسٹی ٹیوٹ، نئی دہلی میں منعقدہ…
-
جامعۃ الزہرا (س) کی مدیر:
جنگ میں حاصل کامیابی عوامی استقامت کا نتیجہ ہے / درست اقدامات کے لیے حالات کا ادراک اور اللہ پر توکل ضروری ہے
حوزہ / جامعۃ الزہرا سلام اللہ علیہا کی مدیر نے کہا: مختلف میدانوں میں حاصل ہونے والی کامیابی عسکری ساز و سامان کی وجہ سے نہیں بلکہ دراصل اللہ کی مشیت اور…
-
مدرسہ بنت الہدیٰ ہریانہ کے تحت ہفتہ وار درسِ اخلاق و تمرینِ خطابت:
خواتین اپنے وقار کی حفاظت کریں گی تو نسلیں محفوظ ہوں گی، محترمہ سیدہ شمسہ فاطمہ
حوزہ/ مدرسہ بنتُ الہدیٰ سید چھپرہ ہریانہ ہندوستان کے زیر اہتمام ہفتہ وار درسِ اخلاق و تمرینِ خطابت بعنوانِ “خواتین کی فکری بیداری اور اصلاح” نہایت کامیابی…
-
“خدیجہؑ مادرِ اُمّت، فاطمہؑ مادرِ امامت” کے عنوان سے جامعہ اُمّ الکتاب میں سالانہ خواتین کانفرنس:
حضرت زہراؑء کی شخصیت فرد کی تعمیر، امت کی تشکیل اور نظامِ الٰہی کے نفاذ کا عملی نمونہ: علامہ سید جواد نقوی
حوزہ/ حضرت فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا کے یومِ ولادتِ باسعادت، یومِ تکریمِ مادر، یومِ خواتین اور یومِ تاسیسِ جامعہ اُمّ الکتاب کے موقع پر “خدیجہؑ مادرِ…
-
مدیر جامعة الزهرا (س):
مسلمان خاتون کو جدید اسلامی ثقافت کے لیے نمونہ بننا چاہیے
حوزہ/ مدیر جامعہ الزہرا (س) نے کہا: مسلمان خاتون کو جدید اسلامی ثقافت کے لیے نمونہ بننا چاہیے؛ وہ ایسی خاتون ہو جو غور و فکر کرے، عبادت گزار ہو، خاندان…






آپ کا تبصرہ