’’حوزہ‘‘ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق تقریب مذاہب اسلامی ورلڈ اسمبلی کے زیرِ اہتمام ’’فرصتیں اور آئندہ کا لائحۂ عمل‘‘ کے عنوان سے صوبہ کردستان کے شہر سنندج میں پہلی کانفرنس منعقد ہوئی۔جس میں تقریب مذاہب اسلامی ورلڈ اسمبلی کے جنرل سیکرٹری آیت اللہ محسن اراکی ، صوبہ کردستان میں نمائندہ ولی فقیہ آیت سید محمد حسینی شاہرودی، اس صوبے کے گورنر ، اہلسنت اور اہل تشیع علماء نے شرکت کی۔
آیت اللہ محسن اراکی نے اس کانفرنس میں خطاب کرتے ہوئے وحدت کو امت اسلامی کا تشخص قرار دیا۔
انہوں نے کہا: اس موضوع پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے مزید کہا: عالم اسلام کے تشخص کا تحفظ یکجہتی، اخوت اور وحدت میں ہے۔
تقریب مذاہب اسلامی ورلڈ اسمبلی کے جنرل سیکرٹری نے کہا: عالم اسلام کے درمیان تفرقہ کا نتیجہ رحمتِ الہی سے دور ہونا ہے۔
انہوں نے کہا: موجودہ دنیا پریشانی کی دنیا ہے اور یہ خود رحمت الہی سے دور ہونے کی دلیل ہے۔
آیت اللہ محسن نے کہا: خداوند عالم کی طرف سے ہم پر دو قسم کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔پہلی رحمت عام ہے جو مومنین اور اہل ایمان سے مختص نہیں ہوتی بلکہ یہ رحمت سب کے شاملِ حال ہوتی ہے البتہ یہ رحمت انسانوں اور معاشروں کے درمیان وحدت کا باعث نہیں بنتی جبکہ دوسری رحمت ِ الہی صرف بابصیرت مومنین اور باتقوی افراد کے شاملِ حال ہوتی ہے اور اس کرمِ خداوندی سے صرف اہلِ ایمان ہی استفادہ کرتے ہیں۔
آیت اللہ اراکی نے کہا: اگر خداوندِ عالم کی دوسری رحمت کسی کے شاملِ حال ہو جائے تو وہ بہت بلند مقام حاصل کر لیتا ہے اور اس سے خداوندِ متعال پر ایمان اور اعتقاد کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا: خداوند کے نزدیک وہ رحمت بڑی عظیم ہے کہ جس میں خداوند عالم اور اس کے رسولﷺ کی اتباع کی جائے۔
تقریب مذاہب اسلامی ورلڈ اسمبلی کے جنرل سیکرٹری نے کہا: دینِ اسلام ایک اور اس کا مفہوم بھی ایک ہے اور اس کے اصولوں میں بھی کوئی اختلاف نہیں ہے پس شیعہ اور سنی تمام مسلمان ایک دینی پرچم کے تلے جمع ہیں۔
انہوں نے کہا: اگر ہم خدا کی دوسری رحمت (جو مومنین سے مخصوص ہے) تک پہنچ جائیں تو ہماری آنکھوں میں بصیرت کے چراغ روشن ہو جائیں گے اور ہم دشمنانِ اسلام کی سازشوں کو درک کرتے ہوئے انہیں ناکام بنا دینگے۔
آیت اللہ اراکی نے رہبرِ انقلابِ اسلامی کو اس امر کا واضح نمونہ قرار دیتے ہوئے کہا: رہبرِ انقلابِ اسلامی کو خداوندِ متعال نے ایک خاص بصیرت عطا کی ہے جس کی وجہ سے وہ اسلامی نظام اور امتِ اسلامی کے دشمنوں کی پس پردہ سازشوں کو بھانپ لیتے ہیں اور اس چیز کو سب نے متعدد بار مشاہدہ کیا ہے۔