۲۶ شهریور ۱۴۰۳ |۱۲ ربیع‌الاول ۱۴۴۶ | Sep 16, 2024
آیت الله سعیدی

حوزہ / صوبہ قم میں موجود نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: قرآنی  کاموں کو  حدیث ثقلین کی بنیاد پر منظم ہونا چاہئے  جس کا مطلب یہ ہو کہ جب ہم قرآنی کام انجام دیں تو ہمیں اس میں موجود تمام علوم اور تکنیک سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قرآنی ثقافت کی ترویج و توسعہ کمیٹی  کے چوتھے اجلاس حرم مطہر حضرت معصومہ(س) میں منعقد ہوا

 اس اجلاس میں آیت اللہ سید محمد سعیدی نے مساجد میں صحیفہ سجادیہ کے احیاء کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا: صحیفہ سجادیہ کے مفاہیم اور تعلیمات کو مساجد سے وابستہ ثقافتی اداروں میں مورد توجہ واقع ہونا چاہئے۔

صوبہ قم میں نمائندہ ولی فقیہ نے کہا: مومن وہ فرد ہے  جسے جب تذکر دیا جاتا ہے تو وہ اسے قبول کرتا ہے اور یہی تذکر کامیابی اور عمل کو زیادہ سازگار انداز میں اپنانے کا موجب بنتا ہے۔

امام جمعہ قم نے حدیث «إِنِّی تَارِکٌ فِیکُمُ اَلثَّقَلَیْنِ کِتَابَ اَللَّهِ وَ عِتْرَتِی أَهْلَ بَیْتِی مَا إِنْ تَمَسَّکْتُمْ بِهِمَا لَنْ تَضِلُّوا بَعْدِی» کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: امت اسلامی کو چاہئے  کہ وہ اس حدیث کو اپنے عمل میں بھی مورد توجہ قرار دے۔

آیت اللہ سعیدی نے کہا: قرآنی  کاموں کو  حدیث ثقلین کی بنیاد پر منظم ہونا چاہئے  جس کا مطلب یہ ہو کہ جب ہم قرآنی کام انجام دیں تو ہمیں اس میں موجود تمام علوم اور تکنیک سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔  قرآن کریم کے بعض حصوں کو اس طرح نہ لیں کہ گویا یہ فکر کریں کہ شاید قرآن کریم کے دوسرے حصوں سے بے نیاز ہیں۔اسی طرح معصومین(علیھم السلام) کی روایات اور احادیث کے بارے میں بھی ہے کہ ایسا نہ ہو کہ ان میں سے بعض پر اکتفا کریں اور خدانخواستہ  یہ سمجھنے لگ جائیں کہ کہیں ان احادیث مبارکہ کے دوسرے حصے غیر ضروری ہیں۔یہ وہ مطالب ہیں جنہیں ہم نے ولایت اور امامت کے عشروں سے سیکھا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .