۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
تصویری رپورٹ|رہبر معظم انقلاب اسلامی سے عوام کے مختلف طبقات کے ہزاروں افراد کی ملاقات

حوزہ/رہبر معظم انقلاب اسلامی نے تہران میں عوامی عظیم اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: مشرق وسطی کے لئےامریکی امن منصوبہ ٹرمپ کے مرنے سے قبل ہی نابود ہوجائےگا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ کو مختلف طبقوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کی اجتماع سے خطاب کے دوران اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ سینچری ڈیل منصوبہ ٹرمپ کے مرنے سے پہلے ہی مرجائے گا فرمایا کہ اس منصوبے کا مقابلہ کرنے کا طریقہ فلسطینی قوم اور گروہوں کی استقامت اور دلیرانہ جہاد نیز فلسطینیوں کے لئے عالم اسلام کی حمایت ہے -

رہبرانقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے ٹرمپ کے ذریعے شرمناک سینچری ڈیل منصوبے کی رونمائی کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ امریکی حکام اسی میں خوش ہیں کہ اس منصوبے کو بڑا نام دے کر وہ فلسطینی قوم کے خلاف اسے کامیاب بنادیں گے جبکہ ان کا یہ اقدام احمقانہ اور خباثت آمیز ہے اور اس اقدام کے آغاز سے ہی امریکیوں کو اس کا نقصان بھگتنا پڑے گا - رہبرانقلاب اسلامی نے سینچری ڈیل منصوبے کو امریکیوں کا کھلا فریب قراردیا اور فرمایا کہ امریکیوں نے صیہونیوں کے ساتھ ایسی چیزوں پر سودا کیا ہے جن پر صیہونیوں کا کوئی حق ہی نہیں ہے -

رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ سینچری ڈیل منصوبے کی رونمائی کے موقع پر کچھ غدار عرب رہنماؤں نے کہ جن کی خود اپنی قوموں کے درمیان کوئی آبرو اور حیثیت نہیں ہے جنھوں نے تالیاں بجائیں اور اس منصوبے کا خیرمقدم کیا اس کی کوئی اہمیت نہیں ہے ۔ آپ نے فرمایا کہ فلسطین کو حاشیے پر ڈال دئے جانے پر مبنی سامراج کی پالیسیوں کے برخلاف ان کے اس اقدام سے مسئلہ فلسطین پہلے سے بھی زیادہ زندہ و پایندہ ہوگیا اور آج پوری دنیا میں فلسطین کی مظلومیت اور فلسطینیوں کا نام لیا جا رہا ہے ۔

رہبرانقلاب اسلامی نے ہتھیاروں اور پیسوں کے ذریعے سینچری ڈیل کو نافذ کرنے کے لئے سامراجی طاقتوں کی کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ مجھے یقین ہے کہ فلسطین کے مسلح ادارے اور گروہ اٹھ کھڑے ہوں گے اور استقامت کا راستہ آگے بڑھائیں گے اور ایران کا اسلامی جمہوری نظام بھی فلسطینی گروہوں کی مدد کو اپنا فرض سمجھتا ہے اور یہ حمایت اسلامی جمہوری نظام اور ایرانی عوام کا مطالبہ بھی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .