۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
مفتی سنگاپور: عدم شرکت در نماز جمعه در وضعیت بحرانی گناه نیست
بحرانی حالات میں نماز جمعہ میں شرکت نہ کرنا گناہ نہیں ہے

حوزہ / سنگاپور میں مساجد کو کم از کم 26 مارچ تک بند کرنے کے فیصلے کے متعلق اس ملک کے مفتی اعظم نے گفتگو کرتے ہوئے کہا: بحرانی حالات میں نماز جمعہ میں شرکت نہ کرنا گناہ نہیں ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے سے بچاؤ کی خاطر سنگاپور کے مختلف علاقوں میں نماز جمعہ اور اس طرح کے دیگر مذہبی پروگراموں کے انعقاد پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

بعض لوگوں کا خیال ہے کہ یہ کام اشتباہ اور دینی عقائد کی توہین ہے لیکن سنگاپور کے مفتی اعظم نے مسلمانوں کو خطاب کرکے کہا ہے کہ ان حالات میں نماز جمعہ کو ترک کرنا دینی اقدار سے بے توجہی نہیں ہے۔

سنگاپور کی سب سے بڑی مذہبی شخصیت نے اپنے بیان میں مسلمانوں کو اطمینان دلایا ہے کہ کرونا وائرس  کے پھیلنے سے محفوظ رہنے اور بحرانی حالات میں نماز جمعہ میں شرکت نہ کرنا ہر گز اس کا باعث نہیں ہے کہ انہوں نے اپنے دینی فرائض میں غفلت کی ہے۔

سنگاپور میں مسلمانوں کے دینی احکامات کی نظارت کرنے والے اس ملک کے مفتی اعظم ڈاکٹر نظیر الدین محمد نصیر نے کہا: اس بارے میں بہت زیادہ غلط فہمیاں ہیں جیسا کہ بعض لوگوں کا خیال ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلنے کے خطرے کے باعث نماز جمعہ کو ترک کرنا گناہ ہے جبکہ یہ طرز تفکر غلط ہے۔

سنگاپور کے مفتی اعظم نے مزید کہا: نماز جمعہ کو ترک کرنے کے دلائل بہت واضح اور محکم ہیں اور ہمارا دین ان دلائل کو قبول کرتا ہے۔

ضرورت اس امر کی ہے کہ ہم معاشرے میں موجود افراد کو آگاہ کریں کیونکہ ممکن ہے کہ کرونا وائرس کے پھیلنے کے باعث حالات اور زیادہ تشویشناک ہوجائیں اور ہمیں مساجد کو زیادہ مدت کے لئے بند کرنا پڑے۔

واضح رہے کہ سنگاپور کے ادارہ امور اسلامی نے اس ملک کی وزارت صحت کی ہم آہنگی سے مساجد کو مزید 9 دن کیلئے بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔ اس اعلان کے مطابق سنگاپور میں تمام مساجد ۲۶ مارچ ۲۰۲۰  تک بند رہیں گی۔

یاد رہے کہ اردن اور کویت میں بھی کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے خطرے کے باعث اس قسم کے اقدامات کیے گئے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .