۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
خطیب حرم امام رضا (ع)

حوزہ/ حضرت امام علی رضا (ع) کے حرم مطہر کے خطیب نے اپنی ایک تقریر میں کہا کہ انسان کو گناہ سے روکنے اور محفوظ رکھنے کا اہم ترین عنصر دینی و مذہبی عقائد ہیں اور یہ عقائد انسان کو گناہ و معصیت سے بچاتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حرم مطہر رضوی کے خطیب حجت الاسلام والمسلمین سید مہدی واعظ موسوی نے امام رضا علیہ السلام کے حرم میں واقع شبستان امام خمینیؒ میں اپنی تقریر کے دوران کہا کہ خداوند متعال کی وحدانیت اور قیامت پر ایمان سب سے اہم مذہبی و دینی عقائد ہیں اور قرآن کریم میں بہت ساری آیات اس موضوع سے متعلق بیان ہوئی ہیں۔

حجت الاسلام سید مہدی واعظ موسوی نے کہا کہ جو شخص خدا پر ایمان رکھتا ہے وہ ہمیشہ اپنے اعمال کا محافظ  ہوتاہے کیونکہ وہ جانتا ہے کہ خدا ہر حال میں اس کے اعمال پر ناظر و شاہد ہے اور اسے قیامت کے دن اپنے اعمال کا جوابدہ ہونا ہے۔
حجت الاسلام سید مہدی واعظ موسوی نے کہا کہ بہت سے افراد ایسے ہیں جو علم و شعور رکھتے ہیں لیکن اس کے باوجود یہ علم انہیں گناہ سے نہیں روک پاتا، مثلاً وہ شخص جانتا ہے کہ جھوٹ بولنا بری چیز ہے لیکن یہ علم اسے جھوٹ بولنے سے نہیں روکتا۔

انہوں نے کہا کہ علم و آگاہی انسان کو صرف اس وقت گناہ سے روکتی ہے جب یہ علم ، ایمان اور قلبی یقین میں تبدیل ہوجائے،جب انسان یہ ایمان اور یقین رکھتا ہو کہ جھوٹ بولنا براہے تو ہرگز جھوٹ نہیں بولے گا۔

حرم مطہر رضوی کے خطیب نے کہا کہ آج سائبر اسپیس کے ذریعے  مذہبی عقائد پر حملہ کیا جارہا ہے اس لئے ہم سب کو اپنے عقائد کا مطالعہ اور آگاہی حاصل کر کے دشمن کی یلغار سے خود کو بچانا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں مذہبی عقائد کو بالخصوص قیامت پر ایمان کو مستحکم کرنا ہوگا کیونکہ قیامت پر ایمان ؛ گناہ سے بچنے کا اہم عنصر ہے۔ 

حجت الاسلام مہدی واعظ موسوی نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ عقیدہ اور ایمان ایک شخص سے دوسرے میں منتقل ہو سکتا ہے کہا کہ جب والدین کا مذہبی عقیدہ صحیح ہوگا تو یہ عقیدہ  بچوں اور  اولاد میں بھی منتقل ہو جائے گا کیونکہ بچے اس عقیدے کے اثرات اپنے والدین کے طرز عمل میں دیکھتے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ اگرہم مذہبی عقائد کی بنیاد پر پرورش پائیں گے  تو طلاق سمیت بہت سارے سماجی گھریلو مسائل حل ہو جائیں گے۔

حجت الاسلام مہدی واعظ موسوی نے کہا کہ جس معاشرے میں لوگوں کے عقائد محکم ہوں گے وہاں معاشی مسائل اور خود کشی وغیرہ بھی  نہیں ہو گی کیونکہ اس معاشرے میں لوگوں کا خدا پر ایمان ہے اور جانتے ہیں کہ خداوند متعال ہر حال میں اپنے بندوں کی مدد کرتا ہے۔ 
 

تبصرہ ارسال

You are replying to: .