۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
ہندوستانی زائرین

حوزہ/ اسلامی جمہوریہ ایران میں موجود ہندوستانی زائرین نے کورونا وائرس کی مشکلات کے باوجود ایرانی حکومت کے اقدامات اور خدمات پر شکریہ ادا کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران میں موجود ہندوستانی زائرین نے ایک بیان جاری کیا جسمیں کورونا وائرس کی مشکلات کے باوجود ایرانی حکومت کے اقدامات اور خدمات پر شکریہ ادا کیا ہے۔ 

بیان کا متن حسب ذیل یہ ہے؛

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ھم تمام ہندوستانی زائرین خصوصا کرگل لداخ سے تعلق رکھنے والے حکومت جمھوری اسلامی ایران مخصوصا ہمارے محبوب و رہبر حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای حفظہ للّٰہ و محترم صدر جمھوری اسلامی ایران جناب ڈاکٹر حسن روحانی و محترم وزیر خارجہ ایران جناب ڈاکٹر جواد ظریف اور ہندوستان میں مقیم نمائندے وٙلی فقیہہ محترم حجت الاسلام جناب آقای مھدی مھدوی پور کی خدمت میں دل کی عمیق گہرائیوں سے شکریہ ادا کرتے ہیں

 کیونکی اس دولتِ کریمہ و مملکتِ خدا داد کی جانب سے ایران کی سخت ترین  مشکلات ہونے کی باوجود  کئی دنوں سے ہم ہندوستانی غریب الوطن درماندہ زائرین کیلئے ہر قسم کی طِبّیِ، غذائی و رہائیشی الغرض تمام تر انسانی بنیادی سہولیات کو فراھم کیا، جسکا شکریہ ادا کرنے سے ھم بلکل قاصر ہیں۔ 

ھم تمام درماندہ زائرین کرگل لداخ کی جانب سے تمام ناقابل فراموش خدمات کیلئے حکومت جمھوری اسلامی ایران کا پھر ایک بار شکریہ ادا کرتے ہوئے محترم وزیر خاجہ ایران جناب ڈاکٹر جواد ظریف صاحب سے مودبانہ گذارش کرتے ہیں کہ براہ کرم سفارتی طور پر اپنی خداداد اثررسوخ کو بروئے کار لاتے ہوئے ھم غریب لوطن درماندہ بھارتی زائرین کی فوری وطن واپسی کیلئے وسیلہ فراھم کریں۔۔۔ 

بہت بہت شکریہ
منجانب۔۔۔

  ہندوستانی زائرین                                                    مقیم، قُمِ مُقدّس ایران

واضح رہے کہ ہندوستان کے مختلف علاقوں خاص طور پر کرگل اور لداخ سے تعلق رکھنے والے 850 کے قریب زائرین  ہندوستانی حکومت کی طرف سے ہوائی سروس معطل کرنے کے بعد ایران میں پھنس گئے۔

اطلاعات کے مطابق قم میں ہندوستانی زائرین کو ایک ہوٹل میں قرنطینہ میں رکھا گیا ہے جہاں انھیں غذائی اور طبی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں۔ بھارتی زائرین نے ایک بار پھر بھارتی حکومت پر زوردیا ہے کہ وہ انھیں ایران سے نکالنے کے سلسلے میں اپنی منصبی ذمہ داریوں پر عمل کرے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .