۱۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۴ شوال ۱۴۴۵ | May 3, 2024
مولانا سید حمید الحسن زیدی

حوزہ/زمانے کے امام عج کی سلامتی اور ظہور کی دعا کریں کہ تمام مشکلات کا اصل حل آپ ہی کا وجود مبارک ہےجس پر آج کی شب ملائکہ آسمان امر الہی اور سلامتی کا پیغام لیکرحاضر ہوتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی  سے گفتگو کرتے ہوئے مدیر الاسوہ فاؤنڈیشن سیتاپور، مولانا سید حمید الحسن زیدی نے کہا کہ پوری دنیا ایک ان دیکھی بیماری کی چپیٹ میں ہے ہر شخص کے اوپر خطرہ منڈرا رہا ہے کاروبار بند ہیں گھروں میں قید زندگی زبان حال سے غریبوں اور مزدوروں کی بے بسی کی داستان رقم کر رہی ہے اور زندگی کے روز و شب بدل کر رہ گئے ہیں کچھ بے بس بھوکے پیاسے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کچھ بھی پہلے جیسا نہیں رہ گیا ہے اس بدلی ہوئی زندگی میں کیا کبھی کسی نے سوچا کہ جب ہر لمحہ ہر شخص کے سر پر موت یا کم از کم ایسی بیماری کا سایہ منڈرا رہا ہے جو اپنے ساتھ ساتھ دوسروں کو بھی متاثر کر سکتی ہے، کون کب کہاں سے اس کا شکار ہوجائے اور کس کو نشانہ بنا ڈالے کسی کو پتہ نہیں حد تو یہ ہے کہ بیماری اور وبا کی وجہ سے ہماری عام بیماری آزاری ہمارے آپسی سماجی روابط ہماری موت زندگی تک نارمل نہیں رہ گئی یہاں تک کہ ماہ رمضان اوراس ک عبادتوں کی سابقہ کیفیت نہیں رہی اورحد تو یہ ہے کہ ہماری عزاداری ہماری مجلسیں اور  ہمارےجلوس بھی نہ ہو سکے اس کے باوجود کیا کوئی متوجہ ہے کہ ان حالات سے نجات کی کچھ تدبیر کرے اور سوچے کہ کہیں ان حالات کے پیچھے ہماری کوتاہیوں ناقدریوں کا تو دخل نہیں ہے۔ 

مولانا نے کہا کہ خوف ودہشت کے اس ماحول میں  کیا ابھی تک ہم اپنے خالق اور مالک کی طرف اس والہانہ انداز میں متوجہ ہوئے کہ اس کی رحمت جوش میں آجائے کیا اس قادر مطلق کی قدرت پر ایمان میں تازگی پیدا ہوئی اگر نہیں تو آج شب قدر ہے آل محمد علیہم السلام کے چاہنے والوں کے لیے بارگاہ الہی سے مغفرت طلب کرنے اور اپنے سال بھر کے مقدرات طےکروانے کی شب۔

مدیر الاسوۃ فاؤنڈیشن نے کہا کہ خدا وند عالم نے امت مسلمہ کو قران مجید میں یہ بشارت دی ہے کہ وہ اس امت پر عذاب نازل نہیں کرے گا جب تک ان میں رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ہیں اور جب تک یہ امت استغفار کر تی رہے گی۔ 
وَمَا كَانَ اللَّهُ لِيُعَذِّبَهُمْ وَأَنتَ فِيهِمْ وَمَا كَانَ اللَّهُ مُعَذِّبَهُمْ وَهُمْ يَسْتَغْفِرُونَ(الأنفال33)
 یہ دونوں بنیادیں آج بھی ہمارے کام آسکتی ہیں ہمارے درمیان نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا وجود بھی ہے اور آپ کے جانشین کی صورت میں امام عصر عج کا وجود بابرکت بھی دوسرے استغفار یعنی بارگاہ الہی سے اپنی کوتاہیوں کی معذرت کیااب تک ہم نے اس بیماری سے نجات کے لیے کریم پروردگار کی بارگاہ میں گڑگڑا کر دعا کی کیا زمانے کے امام عج کا واسطہ دیکر توبہ اور استغفار کی کیا قادر مطلق کی بارگاہ کو ہی نجات کا اصلی ذریعہ سمجھا اگر نہیں تو شب قدر آگئی آئیے کریم مالک کی بارگا کرم میں حاضر ہوکر اپنے اور اپنے جیسے کروڑوں انسانوں کی نجات کے لیے دعاکریں۔

آخر میں کہا کہ آج کی شب خلوص دل کے ساتھ مالک کی بارگاہ میں حاضر ہوکر تمام پریشان حال افراد کی پریشانیوں کو دور کرنے دنیا میں امن وامان قایم رہنے اور فتنہ گروں کے نیست ونابود ہونے کی دعاکریں اپنے ساتھ اپنے مرحومین کی مغفرت اور ان کے درجات کی بلندی کی دعا کریں اور خاص طور پر امت کے نجات دہندہ زمانے کے امام عج کی سلامتی اور ظہور کی دعا کریں کہ تمام مشکلات کا اصل حل آپ ہی کا وجود مبارک ہےجس پر آج کی شب ملائکہ آسمان امر الہی اور سلامتی کا پیغام لیکرحاضر ہوتے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .