۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
حجت الاسلام سید محمد قاضی عسکری

حوزہ/جامعہ اہلبیت علیہ السلام دہلی کے سربراہ نے کہا : یوم قدس، ظلم کے خلاف آواز اٹھانے کا دن ہے اور اس کا مطلب یہ نیہں ہے کہ دوسرے ایام میں ایسا نہیں کرے نگے بلکہ ہمیشہ ظلم کے خلاف سیسہ پلائی دیوان کے مانند کھڑے رہے نگے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے رپورٹ کے مطابق جامعہ اہلبیت علیہ السلام دہلی کے سربراہ حجت الاسلام سید محمد قاضی عسکری نے یوم قدس کی مناسبت سے اپنی گفتگو میں فلسطین کی موجودہ صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے بیان کیا : فلسطین کی موجودہ حالات اچھے نہیں ہیں ، افسوس کی بات ہے کہ روز بروز وہاں کے حالات بدتر ہوتے جا رہے ہیں۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : اس پوری دنیا کرونا جیسے مہلک وائرس کے مقابلہ میں مشغول ہے اور اسی موقع سے غلط و فائدہ اٹھاتے ہوئے صیہونی ظالم حکومت فلسطینی عوام کے ساتھ ظلم کر رہی ہے ۔

حوزہ علمیہ ھندوستان کے مشہور استاد نے بیان کیا : اس وقت صیہونی حکومت ہمیشہ سے زیادہ غیر انسانی اقدام کر رہی ہے جہاں لوگ دوسرے مسائل کو کنار کرتے ہوئے انسانیت کو بچانے کے لئے دوسرے مساِئل سے تقریبا غافل سے ہو گئے ہیں تو صیہونیوں نے اس کو اپنے لئے بہترین موقع سمجھ کر فلسطینی مظلوم عوام پر ظلم کرنے میں اضافہ کر رہی ہے۔

انہوں نے صیہونی حکومت کا عنقریب نابودی جانا ہے اور کہا : اس وقت یہ ظالم حکومت اپنی آخری سانسین لی رہی ہے اور جب چراغ بجھنے کو آتا ہے تو اس کے لو میں اضافہ ہو جاتا ہے اس وقت یہی حالت صیہونی اسرائیل ناجائز حکومت کا ہے انشا اللہ صیہونیت کا موت قریب آ چکی ہے ان کا وجود مٹنے والا ہے ۔

محمد قاضی عسکری نے وضاحت کرتے ہوئے کہا : ظالمین کی یہ آخری کوشش ہے ہاتھ پیر مار رہے ہیں کہ نجات مل جائے لیکن ان کی موت حتمی ہے انشا اللہ ان کو اس سے نجات نہیں ملنے والی ہے چاہے وہ اپنے ظلم میں جتنا ہی اضافہ کر دیں۔

انہوں نے بیان کیا : یوم قدس اسرائیلی مظالم کے خلاف آواز اٹھانے کے لئے ایک تحریک ہے تاکہ دنیا والوں کو ان کے مظالم بیان کیا جا سکے اور مسلمانوں کو متحد کرنے کے لئے، تا کہ وہ ظلم کے خلاف سیسہ پلائی دیوار بن جائے ۔

حوزہ علمیہ اہل بیت ع کے سربراہ نے بیان کیا : موجودہ صورت حال میں ہم لوگ پہلے کی طرح جلوس و احتجاجی جلسہ تو منعقد نہیں کر پا رہے ہیں، سڑکوں پر مظاہرہ نہیں کر پا رہے ہیں اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کچھ نہیں کر سکتے بلکہ ہم سوشل میڈیا و دوسرے وسائل سے صیہونی حکومت کے ظلم کو دنیا تک پہوچانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑے نگے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .