۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
مولانا سید صفی حیدر

حوزہ/تمام انسا نیت دوستوں سے خاص کر ملت اسلامیہ سے گذارش ہے کہ اس دن کو یاد رکھیں، گھروں میں رہیں تاکہ اس وبا سے محفوظ رہیں لیکن سوشل میڈیا یا دوسرے ذرائع ابلاغ کے ذریعہ اس کی یاد کو تازہ رکھیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی سے یوم القدس کے تعلق، بیان دیتے ہوئے تنظیم المکاتب کے سیکریٹری مولانا سید صفی حیدر زیدی اپنی گفتگو کا آغاز اس حدیث سے کرتے ہیں حضرت رسول اکرم صلّی الله علیه و آله نے فرمایا:
مَنْ اَصْبَحَ لا يَهْتَمُّ بِاُمورِ الْمُسْلِمينَ فَلَيْسَ مَنْهُمْ وَ مَنْ سَمِعَ رَجُلاً يُنادى يا لَلْمُسْلِمينَ فَلَمْ يُجِبْهُ فَلَيْسَ بِمُسْلِمٍ؛
جو مسلمانون کے مسائل سے لا پروا ہو جائے وہ مسلمان نہیں اور جو کسی فریادی کی فریاد "مسلمانو! میری مدد کرو" سنے اور اس کی فریاد رسی نہ کرے تو وہ مسلمان نہیں ہے۔ 
(كافى، ج 2، ص 164، ح 5.)

مولانا سید صفی حیدر زیدی نے کہا المقدس ہمارا قبلہ اول ہے، مسجد الحرام اور مسجد النبی کے بعد یہ اسلام کی سب سے زیادہ با عظمت مسجد ہے۔ قرآن کریم میں  اس مقدس مسجد کا تذکرہ ہے۔روایات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے  سفر معراج میں آپکے وہاں نماز پڑھنے کا بھی ذکر ہے ،  ۔ روایات کی روشنی میں یہاں ایک نماز کا ثواب ہزار نمازوں کے برابر ہے۔ 

لیکن افسوس سن 1948 سے عالمی سامراج کی حمایت سے صہیونیوں کے غاصبانہ قبضے میں ہے۔ جہاں ایک جانب  بیت المقدس کی حرمت پامال ہو رہی ہے وہیں دوسری جانب اس سرزمین کے باشندوں کے خون سے زمین رنگین ہوتی رہتی ہے، بچوں کو بہت بے دردی سے مار دیا جاتا ہے، بستیوں پر اندھا دھند بمباری کر کے شہروں کے شہر اجاڑ دیئے جاتے ہیں۔ اور  اپنی سرزمین کا مطالبہ کرنے والے مظلوموں کو خاک و خون میں غلطاں کر دیا جاتا ہے۔ نہتوں کو ٹینکوں اور بکتربند گاڑیوں سے روند ڈالا جاتا ہے۔ ماووں کی گود سے چھین کر  بچوں کو اور بچوں کے سامنے ماوں کو مار ڈالا جاتا ہے۔  
 اان مظالم پر دنیا کی خاموشی حیرت انگیز اور انسانی حقوق کا نعرہ لگانے والوں کا سکوت جرم اور اس سے زیادہ حیرت انگیز اور افسوسناک ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ بانی جمہوری اسلامی آیت اللہ العظمی امام خمینی قدس سرہ نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد انسانیت کے دشمنوں سے اظہار بیزاری اور مظلوموں کی حمایت کی خاطر ماہ رمضان المبارک کے آخری جمعہ کو "یوم قدس" کا نام دے دیا تھا تا کہ ظالموں کا ظلم دنیا پر آشکار  ہو اور مظلوم اپنے کو تنہا نہ سمجھیں۔ آپ کے اس اعلان کے بعد سے ایران سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں "یوم قدس" منایا جا رہا ہے۔ 

سیکریٹری تنظیم المکاتب تمام ملت اسلامیہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس برس کرونا  کی وبا کے سبب تمام محافل و مجالس، جلسہ و جلوس ملتوی ہیں  اورکسی جلسہ یا جلوس کا اہتمام ممکن نہیں۔ لھذا تمام انسا نیت دوستوں  سے  خاص کر  ملت اسلامیہ سے  گذارش ہے کہ اس دن کو یاد رکھیں، گھروں میں رہیں تاکہ اس وبا سے محفوظ رہیں لیکن سوشل میڈیا یا دوسرے ذرائع ابلاغ کے ذریعہ اس کی یاد کو تازہ رکھیں، گھروں میں رہ کر نسل حاضر و آیندہ کی ایسی تربیت کریں کہ وہ ہمیشہ ظالموں کے مخالف اور مظلوموں کے حامی رہیں۔ کیوں کہ اگر ہم نے اس سے غفلت کی تو مستقبل میں اسکا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ یہ بات سب پر واضح ہے کہ آج بھی کچھ ممالک اسرائیل کو ملک ہی نہیں مانتے بلکہ غاصب ہی جانتے ہیں۔ لیکن یہ اپنی سازشوں کے ذریعہ پورے علاقہ میں بلکہ پوری دنیا میں  نا امنی پھیلانے میں مصروف ہے۔ طالبان، القاعدہ کے بعد داعش اسی کے پروردہ تھے  اور  اسی کی حمایت میں سرگرمیوں میں مصروف ہیں۔ لیکن جس طرح حضرت آیت اللہ العظمی خمینی قدس سرہ کے اعلان "یوم قدس" نے ان انسانیت دشمنوں کی حقیقت دنیا پر واضح کر د یا جس سے صہیونی نیندیں حرام ہو گئیں اسی طرح اسی مکتب انقلاب کے ایک  شاگرد رشید شہید جنرل قاسم سلیمانی نے داعش کا خاتمہ کر دیا اور رہبر مقاومت سید حسن نصراللہ زید عزہ آج بھی ان تمام ظالموں کے لئے موت  کا دھڑ کہ بنے ہوے ہیں۔

بارگاہ معبود میں دعا ہے کہ بیت المقدس کو آزاد اور وہاں ڈٹ کر رہنے والے جنکو ان ظالموں نے آوارہ وطن کر دیا ہے انکی مدد فرماے۔ بلکہ دنیا کے تمام مظلوموں خاص کر یمن، نائجیریا، سیریا، پاکستان  قطیف، بحرین، لبنان اور عراق میں رہنے والوں کی مدد اور حفاظت فرمائے۔ اور ظالموں کو انکے کیفر کردار تک پہنچاے۔ 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .