۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
اصغریہ علم وعمل تحریک پاکستان

حوزہ/ انسان فلسطین پر صہیونی ناجائز تسلط کے خلاف بیت القدس و سرزمین فلسطین کی آزادی کے لئے یوم القدس  مناتے ہیں۔ اسرائیل سنہ 1948ء میں دنیا میں آنے والا سب سے خطرناک کورونا وائرس ہے۔ موجودہ حالات میں کورونا وائرس اور اسرائیل نامی کورونا وائرس دونوں انسانیت کے لئے خطرہ ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق انسان فلسطین پر صہیونی ناجائز تسلط کے خلاف بیت القدس و سرزمین فلسطین کی آزادی کے لئے یوم القدس  مناتے ہیں۔ اسرائیل سنہ 1948ء میں دنیا میں آنے والا سب سے خطرناک کورونا وائرس ہے۔ موجودہ حالات میں کورونا وائرس اور اسرائیل نامی کورونا وائرس دونوں انسانیت کے لئے خطرہ ہیں۔ اسرائیل کا وجود روز ازل سے انسانیت دشمن ہے، اس غیر منتقی اور اخلاقی اسرائیلی نامی ریاست کو بانی پاکستان حضرت قائد اعظم محمد علی جناح نے تسلیم کرنے سے انکار کرتے ہوئے، مظلومین فلسطین کی حمایت جاری رکھنے کا عھد فرمایا ہے۔

اسرائیل دہشتگرد ریاست ہے جو کہ قتل و غارتگیری کرتی رہی ہے، اسرائیل فوج کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کا قتل عام ایک نہ ختم ہونے والے سلسلے کی شکل اختیار کر چکا ہے، صیہونیت کے غاصبانہ قبضے کے دوران لاکھوں فلسطینیوں کو علاقہ بدر جبکہ ہزاروں افراد کو قیدی بنایا کر ظلم وتشدد کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں،۔ اسرائیل نے ظلم و بربریت کے وہ پہاڑ توڑے ہیں جن کی مثالیں ڈھونڈے نہیں ملتیں۔ آمریکی صدر ٹرمپ اپنے عرب اتحادیوں کے ساتھ مل کر ڈیل آف سنچری کے نام پر مسلمانوں کا قبلہ اول یہودیوں کے حوالے کرنے کا مصمم ارادہ کر چکے ہیں جس کو فلسطینی غیور عوام سمیت خطے کے اہم شخصیات نے رد کردیا ہے، سنچری ڈیل کی ناکامی کے بعد غزہ اور فلسطین پر اسرائیلی بمباری اور ظلم و ستم میں اضافہ ہو گیا ہے، فلسطین میں بیگناھ مرتے بچوں، خواتین کی لٹتی ردائیں، اور مزاحمت کرتے ہوئے بچے حسرت بھری نگاھوں سے سوال کرتے ہیں کہ انسانی حقوق کی تنظیموں اور عالمی ادارو ں کو کیوں اسرائیلی جارحیت نظر نہیں آتی، کیوں انسانی حقوق کے اداروں کو بشری حقوق کی پامالی نظر نہیں آتی؟ کیوں گلی، کوچوں میں معصوم بچوں کا بہتاہوا خون نظر نہیں آتا؟ کیا خون مسلم اتنا ارزاں ہو گیا ہے کہ بین الاقوامی دنیا کی طرح اسلامی دنیا میں بھی شہر خموشاں جیسی بے حسی و خاموشی نظر آ رہی ہے۔ سعودی عرب کا فوجی اتحاد اسرائیل کے حق ہونے کی وجہ سے ان کی کوئی پالیسی فلسطین کی آزادی یا دفاع کے لیئے نہیں۔ فلسطین میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر عالم اسلام کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔

آمریکا اور اسرائیل کے مظالم اور فلسطین کے حامیوں کو تکالیف دینا، پابندیاں عائد کرنا، سنگین انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں واضع کرتی ہیں کہ  عالمی استکباری قوتیں طاقت کے بل بوتے پر مسلمانوں سے ان کے وطن چھیننے کی کوششوں میں مصروف ہیں ۔ گولان کی پہاڑیوں پر اسرئیلی قبضہ اور یروشلم کو اسرائیلی دارالخلافہ کے قیام کی مخالفت میں عالم اسلام کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے تاکہ اسرئیل کے مذموم ارادوں کو خاک میں ملایا جا سکے۔ بیت المقدس کا یہودیوں کے قبضے میں رہنا مسلمانوں کی غیرت پر سوالیہ نشان ہے۔ہر باشعور مسلمان کو اس  ظلم کے خلاف آواز بلند کرتے ہوئے اسرائیل اور امریکہ سےاعلان نفرت و بیزاری کرنی چاہیئے ۔ مظلومین کی حمایت میں آواز بلند کرنا ایک مذہبی، قانونی اور اخلاقی تقاضہ ہے۔ مسلمان حکمران اگر اسرائیل کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں تو اسرائیلی بقا خطرے میں پڑ جائے گی۔ دہشتگرد ریاست اسرائیل کا ناپاک وجود پوری دنیا کے لیے خطرہ ہے۔عالمی امن کے لیے اس سے چھٹکارا حاصل کرنا ضروری ہے

اسرائیل اور آمریکا کے خلاف اٹھنے والی تحریکوں میں یوم القدس کی تحریک بہت اہمیت کی حامل ہے جو کہ امام خمینی رح کے حکم پہ لبیک کہتے ہوئے دنیا بھر میں ہر سال نئے جوش و ولولے سے منایا جاتا ہے۔ یوم القدس کے متعلق امام خمینی رح کیے جانب سے مظلومین جہاں کے لیئے وہ صداقت بھری پالیسی ساز تحریک ہے جو کہ یورپ میں بسنے والے غیرمسلم کو بھی متوجہ کر چکی ہیں، اب یہ دن مغربی دنیا میں بھی اسی جوش و جذبے سے منایا جاتا ہے اسلیئے یہ تحریک استکبار کی رسوائی کا سبب بن چکی ہے، اس تحریک کے ذریعے غاصبین کے چہرے کو مزید بے نقاب کریں گے۔  

اس لیئے اصغریہ علم و عمل تحریک پاکستان، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائیزیشن پاکستان ہر سال کی طرح امسال بھی جمعتہ الوداع کو یوم القدس کے طور پہ مذھبی جوش و جذبے کے ساتھ منائے گی، روان سال عالمی وبا کے پیش نظر ہر سال ہونے والے مرکزی جلوس، اجتماع منسوک کرتے ہیں۔ جب کہ کچھ شہروں میں پریس کلب کے سامنے چھوٹے  اور محدود پیمانے کے مظاہرےطبّی احتیاطی تدابیر کے ساتھ کیئے جائیں گے۔ اسرائیلی جارحیت کیخلاف اور بیت المقدس کی یہودی تسلط سے آزادی کے لئے کراچی سمیت سندھ کے تمام بڑے چھوٹے شہروں میں یوم القدس کے موقع پرنٹ میڈیا، الیکٹرانک میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے عوامی شعور بیدار کرنےکے لیئے تشہیری مہم چلائی جارہی ہے جب کہ سندھ بھر میں پینا فیلکس، پوسٹرز نصب کیئے گئے ہیں جس میں فسلطین پہ مظالم اور اسرائیلی جارحیت کو عوام الناس کو دیکھاکر انہیں فلسطین کے حق میں آواز بلند کرنے کے لیئے آمادہ کیا جارہا ہے جس سے عالمی سطح پر دباﺅ بڑھایا جائےگا کہ مسلم حکمران بیدار ہوکر فلسطین سمیت مسلم دنیا میں ہونے والے مظالم کے خلاف موثر حکمت عملی اختیار کریں ۔

ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان سمیت تمام اسلامی ممالک اسرائیلی جارحیت کے خلاف اقوام متحدہ میں آواز احتجاج بلند کریں، اگرچہ  سعودی عرب کے فوجی اتحاد فلسطین اور کشمیر کے مسلمانوں کۓ حق میں نہیں کردار ادا کرتا تو  ایک بیدار اور ذمہ دار ہونے کے ناطے اس بے معنیٰ اتحاد سے العیدگی اختیار کرے۔حکومت یوم القدس کو فلسطینی عوام اور کشمیری عوام کے حق میں سرکاری طور پہ منانے کا اعلان کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .