۹ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 28, 2024
همبستگی یک خاخام یهودی با فلسطین

حوزہ/ کینیڈا کے شہر مونٹریال میں ایک یہودی عالم نے پولیس کے ساتھ بات چیت میں فلسطین کے ساتھ اپنی یکجہتی کا اظہار کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، کینیڈا کے شہر مونٹریال میں ایک عجیب منظر دیکھنے کو ملا، ایک پولیس اہلکار نے ایک یہودی عالم سے بات چیت کے دوران اس کی اور بقیہ یہودیوں کی یوم النکبہ کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کے مظاہرے میں شرکت کی وجہ پوچھا۔

گزشتہ اتوار کو کینیڈا کے صوبہ کیوبیک کے سب سے بڑے شہر مونٹریال کی سڑکوں پر تحریک "مونٹریال فور فلسطین" سمیت متعدد کئی تحریکوں کے زیر اہتمام یوم النکبہ کی یاد میں مظاہرے کئے گئے ۔

اس تحریک نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر صیہونیت اور اسرائیلی قبضے کے خلاف یہودی تحریک "ناتوری کارتا" کے عالم دین "فیلڈمین" اور پولیس کے درمیان ہونے والی گفتگو کی فلم شائع کی ہے۔

اس ویڈیو میں، پولیس اس عالم سے پوچھتی ہے: ہم دیکھتے ہیں کہ آپ ہمیشہ فلسطینیوں کے ساتھ اور ان کی حمایت کھڑے ہیں، ہم صرف یہ جاننا چاہتے ہیں کہ آپ کے مطالبات کیا ہیں اور آپ کیا پیغام دینا چاہتے ہیں؟

اس کے جواب میں یہ اس یہودی عالم نے کہا:خلاصۃً اگر بیان کروں تو ہم فلسطین پر قبضے کے خلاف ہیں، ہم یہاں فلسطینیوں کی حمایت کرنے کے لیے مظاہرہ کر رہے ہیں کیونکہ ہمارا عقیدہ ہے کہ اس ملک میں غاصب حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ غلط ہے۔

یہودی عالم نے مزید کہا: "ایک یہودی ہونے کے ناطے میں افسوس کے ساتھ کہہ رہا ہوں کہ یہ ہمارے شرم کی بات ہے کہ یہ سب کچھ ہمارے نام پر کیا جا رہا ہے۔ میں اس بات کے خلاف ہوں کہ میرے نام پر اور میرے مذہب کے نام پر کوئی جرم انجام دیا جائے، صہیونی حکومت جو کچھ کر رہی ہے وہ یہودی مذہب کے قوانین کے خلاف ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .