۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
ہندوستان میں  با جماعت نماز

حوزہ/کورونا وبا کے سبب ہوئے لاک ڈاؤن کے بعد گزشتہ ۸؍جون سے نمازیوں کیلئے کھلی مساجد میں جمعہ کو پہلی بار جمعہ کی نمازاداکی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کورونا وبا کے سبب ہوئے لاک ڈاؤن کے بعد گزشتہ ۸؍جون سے نمازیوں کیلئے کھلی مساجد میں جمعہ کو پہلی بار جمعہ کی نمازاداکی گئی۔ کورونا انفیکشن سے بچاؤ کیلئے دی گئی ہدایات ماسک، سماجی فاصلہ پر دوری پر عمل کرتے ہوئے ہندوستان میں مختلف مساجد میں  ہمراہ ۵ نمازیوں کے جمعہ کی نماز ادا کی، ملک و ریاست اور دنیا سے جلد از جلد اس وبا کے ختم ہونے اور مسجد و عبادت گاہوں میں پہلے کی طرح عبادت کی دعائیں کیں۔

اسلامک سینٹر آف انڈیا کے چیئر مین و امام عید گاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے عید گاہ واقع جامع مسجد میں پانچ نمازیوں کے ساتھ جمعہ کی نماز اداکی۔ وہیں آصفی مسجد میں جمعہ کی نماز ادانہیں کی گئی۔

ڈھائی ماہ سے زائد دنوں کے بعد جمعہ کے دن کھلی مساجد میں جمعہ کی نمازادا کرکے نمازیوں نے اپنے پروردگارکی بارگاہ میں اس کا شکر اداکیا۔

امام عیدگاہ مولانا خالد رشید فرنگی محلی نے بتایا کہ جامع مسجد عید گاہ میں نمازیوں کی جانچ کیلئے تھرمل اسکیننگ اور سینیٹائزرکا بندوبست کیا گیا تھا۔

مولانا نے بتایا کہ شہر کی دیگر مساجد میں بھی تھرمل اسکیننگ سے جانچ کے بعد داخل ہونے دیا گیا۔

مسجدوں میں سینیٹائزیشن کا بندوبست کیا گیا اور نمازیوں نے سماجی فاصلہ پر عمل کرتے ہوئے ماسک لگا کر نماز اداکی۔ انہوں نے بتایاکہ کئی مساجد میں ۱۵ منٹ کے وقفہ پر پانچ جماعتیں ہوئیں جبکہ کئی مساجد میں چار اور کئی میں تین جماعتوں کے ساتھ نمازیوں  نے جمعہ کی نماز ادا کی۔

مولانا نے بتایاکہ جمعہ کی نماز کے بعد کورونا وباکے جلد خاتمہ کیلئے خصوصی دعاکی گئی۔
آصفی مسجد میں نہیں ہوئی نماز:- مسجد اور عبادت گاہوں میں عبادت کی مشروط اجازت لینے کے بعد آصفی مسجد میں جمعہ کی نماز نہیں  ادا کی گئی۔

مجلس علمائے ہندکے جنرل سکریٹری وامام جمعہ مولانا کلب جواد نے مساجد میں نماز کے سلسلہ میں  حکومت کی جانب سے جاری ہدایت پر کہا تھا کہ حکومت کی ہدایات کے تحت جماعت کے ساتھ نماز نہیں ہوسکتی لیکن انفرادی طور پر نماز پڑھی جاسکتی ہے۔ مولانا نے کہا تھا کہ جب تک حالات معمول کے مطابق نہیں ہوتے اورسماجی فاصلہ بنائے رکھنے کی شرط ختم نہیں ہوتی آصفی مسجدمیں جمعہ اور جماعت نہیں ہوگی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .