۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
صفورا زرگر

حوزہ/دہلی ہائی کورٹ نے صفورا کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ صفورا زرگر تحقیقات میں تعاون کریں گی اور کسی بھی طرح کی سرگرمیوں میں شامل نہیں ہوگی ۔

حوزہ حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فساد کے معاملہ میں یو اے پی اے کے تحت دہلی پولیس کے ذریعہ گرفتارکی گئی جامعہ ملیہ اسلامیہ کی حاملہ طالبہ صفورا زرگر کو ضمانت مل گئی ہے ۔ دہلی ہائی کورٹ نے صفورا کو ضمانت دیتے ہوئے کہا کہ صفورا زرگر تحقیقات میں تعاون کریں گی اور کسی بھی طرح کی سرگرمیوں میں شامل نہیں ہوگی ۔ دراصل صفورا نے انسانی بنیادوں پر ضمانت کی عرضی داخل کی تھی ۔ دہلی پولیس کی جانب سے پیش ہوئے سالیسٹر جنرل تشار مہتا نے بھی انسانی بنیادوں پر ضمانت کی مخالفت نہیں کی۔

دہلی ہائی کورٹ نے حالانکہ کہ ضمانت کے لئے کئی طرح کی شرطیں عائد کی ہیں ۔ ہائی کورٹ نے شرط لگائی ہے کہ جن معاملات میں صفورا کے خلاف جانچ کی جارہی ہے ، ان میں صفورا شامل نہیں ہوں گی ۔ تحقیقات اور شواہد کو متاثر کرنے کی کوشش نہیں کریں گی ۔ اس کے علاوہ دہلی سے باہر جانے کے لئے عدالت کی پیشگی اجازت ضروری ہے ۔ پندرہ دنوں میں کم سے کم ایک مرتبہ تفتیشی افسر سے رابطہ کریں گی ۔

غور طلب ہے کہ جامعہ ملیہ اسلامیہ کی طالبہ صفورا زرگر پر دہلی پولیس کے ذریعہ شمال مشرقی دہلی میں فساد کی سازش کرنے کا الزام لگایا گیا ہے ۔ ان کے خلاف یو اے پی اے کی دفعات لگائی گئی ہیں ۔ حالانکہ صفورا کی گرفتاری کو لے کر دہلی پولیس کو انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے والے کارکنان کی تنقید کا سامنا ہے ۔

حقوق انسانی کے کارکنوں نے صفورا کی گرفتاری کو شہریت ترمیمی قانون کے خلاف آواز اٹھانے والے لوگوں کی آواز دبانے کی کوشش قرار دیا ہے ۔ دراصل جامعہ تشدد اور اور شمال مشرقی دہلی میں ہوئے فساد کو لے کر بڑی تعداد میں جامعہ ملیہ اسلامیہ کے طالب علموں کے ساتھ جامعہ الومنائی اور سی اے اے و این پی آر کے خلاف احتجاج کرنے والے لوگوں کی گرفتاری ہوئی ہے۔ اب تک دہلی پولیس دہلی فساد کیس میں 50 سے زیادہ چارج شیٹ کڑکڑڈوما عدالت میں میں فائل کر چکی ہے ۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .