۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
ہندوستان میں مسلمانوں

حوزہ/ہندوستان کی سیاسی جماعتوں نے دہلی میں فسادات کو مسلمانوں کے خلاف منظم سازش قرار دیتے ہوئے فسادات کی آگ بھڑکانے والوں کے خلاف فوری کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سماج وادی پارٹی(ایس پی) کے رہنما شفیق الرحمن برق نے دہلی میں گزشتہ کچھ دنوں پہلے ہوئے فسادات کے سلسلے میں حکومت کو ذمہ دار قرار دیتے ہوئے بدھ کے روز کہا کہ اس ملک میں مسلمان محفوظ نہیں ہیں۔

ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں لاء اینڈ آرڈر (امن عامہ) کی صورتحال پر لوک سبھا میں بحث کے دوران سماج وادی پارٹی کے رہنما شفیق الرحمن برق نے الزام  لگایا کہ کہ حکومت کے پہلے سے طے شدہ منصوبے کے تحت فسادات ہوئے۔ فسادات سے قبل کچھ شر پسند افراد کی جانب سے غلط مہم چلائی گئی۔ انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما پرکرتے ہوئےکہا کہ اس ملک میں مسلمان اور ان کی عزت وآبرو محفوظ نہیں ہے۔

در ایں اثناء نیشنلسٹ کانگریس پارٹی (این سی پی) کے امول کوہلے نے کہا کہ فسادات کے ان واقعات میں صرف جان ومال کا ہی نقصان نہیں ہوا بلکہ ان سے ملک کے وقار کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ انہوں نے ان فسادات سے پہلے دیئے گئے نفرت انگیز بیانات اور تقاریر کرنے والے افراد کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کو مذہبی قوم پرستی کا آسیب لگ گیا ہے۔ انہوں نے فسادات کی غیرجانبدارانہ عدالتی تحقیقات کا مطالبہ بھی کیا۔

کمیونسٹ پارٹی آف انڈیا مارکسسٹ (سی پی آئی ایم) کے رہنما اے ایم عارف نے کہا کہ ملک کی جمہوریت خطرے میں ہے۔ حکومت جمہوریت کی چاروں ستونوں مقننہ ، عدلیہ ، ایگزیکٹو(انتظامیہ) اور میڈیا کو برباد کر رہی ہے۔ انہوں نے پارلیمانی کمیٹی سے فسادات کی تحقیقات کروانے اور تحقیقات مکمل ہونے تک وزیر داخلہ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔

واضح رہے کہ ہندوستان کے دارالحکومت دہلی میں سی اے اے این آر سی اور این پی آر کے خلاف ہونے والے مظاہروں کے دوران تشدد پھوٹ پڑنے کے نتیجے میں پچاس سے زائد افراد جاں بحق اور سیکڑوں زخمی ہوگئے جن میں بیشتر مسلمان ہیں جبکہ سیکڑوں مکانات، دکانوں، گاڑیوں اور متعدد مساجد کو بھی نذر آتش کر دیا گیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .