۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
دہلی

حوزہ/ ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کے علاقے اندرلوک میں پولیس اہلکار کی جانب سے سڑک پر نماز ادا کرنے والے نمازیوں کو مارنے کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ہندوستان کے دارالحکومت دہلی کے علاقے اندرلوک میں پولیس اہلکار کی جانب سے سڑک پر نماز ادا کرنے والے نمازیوں کو لات مارنے کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی، اس پورے واقعے کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی جس میں پولیس اہلکار نماز کے دوران نمازی کو لات مارتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔

ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دہلی پولیس کا ایک اہلکار نماز ادا کرنے والے نمازیوں کو لاتیں مار رہا ہے، معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے دہلی پولیس نے ویڈیو میں نظر آنے والے پولیس اہلکار کو معطل کر دیا، دہلی نارتھ کے ڈی سی پی منوج مینا نے کہا کہ پولیس اہلکار کے خلاف قانونی کارروائی کی گئی ہے اور اسے معطل کر دیا گیا ہے، ڈی سی پی منوج مینا نے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کی ہے۔

سڑک پر نماز پڑھنے والے لوگوں کو لات مارنے کے اس واقعہ کے بعد لوگ اندرلوک میٹرو اسٹیشن پر جمع ہوگئے اور احتجاج شروع کردیا جس کے بعد مظاہرین نے اندرلوک پولیس چوکی کو گھیر لیا۔

اندرلوک پوسٹ کے باہر بھیڑ جمع ہونے کے پیش نظر پوسٹ کے باہر کا گیٹ بند کر دیا گیا ہے، چوکی کے باہر بھیڑ دہلی پولیس کے خلاف مسلسل نعرے بازی کر رہی ہے۔

دوسری جانب اس واقعے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ عمران پرتاپ گڑھی نے اس ویڈیو کو ٹویٹ کرکے بی جے پی کو نشانہ بنایا،م انہوں نے ایکس پر لکھا کہ نماز پڑھتے ہوئے ایک شخص کو لات مارنے والا دہلی پولیس کا یہ سپاہی شاید انسانیت کے بنیادی اصولوں کو نہیں سمجھتا، یہ کیا نفرت ہے جو اس سپاہی کے دل میں بھری ہوئی ہے، دہلی پولیس سے کارروائی کی درخواست ہے، اس فوجی کے خلاف مناسب دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر کے اس کی سروس ختم کر دی جائے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .