۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
تقسیم راشن

حوزہ/ہندوستان میں کورونا وائرس کے کثرت سے پھیلنے کی وجہ سے مسلمانوں کی مشکلات پہلے سے کئی گنا زیادہ ہو چکی ہیں، اسی وجہ سے شیعہ علما نے بھی لوگوں کی امداد رسانی کا بیڑہ اٹھایا ہے اور لوگوں کی مدد کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ سے جہاں لاکھوں افراد کی موت واقع ہوئی وہی دوسری طرف لاکھوں افراد بے روزگار بھی ہوئے جس کے نتیجے میں کمزور طبقہ افراد سختی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔

اس درمیان مخیر اور سرمایہ دار لوگوں کا کردار بہت اہم ہے جنہوں نے بعض ضرورتمندوں کی دستگیری کر کے انہیں اشیائے خوردنی فراہم کرتے ہوئے احساس ذمہ داری کا ثبوت دیا۔

شیعہ علماء نے اس بیماری کے پھیلاؤ کے ابتدائی دنوں سے لے کر آج تک دنیا کے کونے کونے میں مذہب و ملت کی تفریق کئے بغیر ضرورتمندوں کو امداد رسانی کی۔ مرنے والوں کو غسل و کفن پہنا کر دفن کیا، اور لوگوں میں ماسک، سینیٹائزر اور دیگر ضروری اشیاء تقسیم کیں۔

بمبئی کے مدرسہ امام عصر (عج) کی خدمات

ہندوستان میں کورونا وائرس کے کثرت سے پھیلنے کی وجہ سے مسلمانوں کی مشکلات پہلے سے کئی گنا زیادہ ہو چکی ہیں، اسی وجہ سے شیعہ علما نے بھی لوگوں کی امداد رسانی کا بیڑہ اٹھایا ہے اور لوگوں کی مدد کے لیے آگے بڑھ رہے ہیں۔
حجۃ الاسلام و المسلمین ذیشان حیدر خان نے اس دوران کافی ضرورتمندوں کی امداد رسانی کی ہے۔

بمبئی میں واقع مدرسہ امام عصر(عج) کے سربراہ گزشتہ تین مہینے سے مسلسل علاقے کے غریب عوام کی مدد کرنے میں مصروف ہیں۔

مولانا ذیشان حیدر خان نے کہا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں علاقے کے لوگوں کی مادی و معنوی مشکلات حل کریں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پانچ سو گھرانے کو ابھی تک ہم امداد پہنچا چکے ہیں۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .