۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
آیت الله سید محمد تقی مدرسی از علمای عراق
کرونا کے بحران سے نمٹنے کے لیے ہمہ گیر تعاون کے سوا کوئی راستہ نہیں ہے

حوزہ / عراقی عالم دین آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے کہا: کرونا کے بحران اور اس مہلک وائرس سے نمٹنے کیلئے تمام فرزندان امت کو تعاون کرنا ہوگا۔ کیونکہ اس کے بغیر کرونا وائرس ملک میں جڑیں پکڑ سکتا ہے اور لوگوں کی جانیں بھی ضائع ہوسکتی ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق عراق کے نامور شیعہ عالم دین آیت اللہ سید محمد تقی مدرسی نے کہا: کرونا وائرس سے مقابلے کا واحد راستہ فرزندان ملت کا آپس میں تعاون ہے۔

آیت اللہ مدرسی نے اپنی ہفتہ وار آن لائن تقریر میں ملک میں تیزی سے پھیلتے ہوئے کرونا وائرس کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا:متعلقہ حکام کی جانب سے تمام تر احتیاطی تدابیر کے باوجود ملک میں کرونا وائرس کے پھیلنے کی دو وجوہات "بعض متعلقہ حکام کی کوتاہی اور کچھ لوگوں کا عدم تعاون" ہیں۔ کیونکہ ہم دیکھ رہے ہیں کہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے کچھ ضروری ساز و سامان اب بھی دستیاب نہیں ہے۔

انہوں نے مزید کہا: خداوندعالم پاکیزہ انسانوں کو پسند کرتا ہے اور پاکیزگی کا مطلب انسان کا ہر قسم کی پلیدی اور بری چیزوں سے دور رہنا ہے۔ یہ پاکیزگی فردی بھی ہو سکتی ہے اور اجتماعی بھی۔ فردی پاکیزگی یہ ہے کہ انسان کا بدن، لباس اور عبادت کی جگہ ہر قسم کی نجاست سے پاک ہو اور اسی طرح جہاں وہ رہتا ہے وہاں کا ماحول اور اس کا دل دشمنیوں اور کدورتوں سے پاک ہو۔

انہوں نے مزید کہا: اجتماعی پاکیزگی کا مطلب معاشرے کا وائرس اور متعدی بیماریوں سے پاک ہونا ہے۔ ایسے راستے اور وسائل موجود ہیں کہ معاشرے کو اس مہلک وائرس سے محفوظ رکھا جا سکتا ہے۔

آیت اللہ مدرسی نے کہا: کرونا وائرس کو نابود کرنے اور اسے پھیلنے سے روکنے کے لیے گھر سے باہر نکلتے وقت ماسک کا استعمال اور سینیٹائزر سے استفادہ کرنا ضروری ہے۔

انہوں نے کہا: اس میں کوئی عیب نہیں ہے بلکہ کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے ان کا استعمال ضروری ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .