۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
مقبوضہ بیت القدس

حوزہ/مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل نے ایک بار پھر بین الاقوامی کو نظر انداز کرتے ہوے اس بات کا اعلان  کیا ہے کہ بیت المقدس میں یہیودیوں کے لئے مزید بستیاں تیار کی جائیں گی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی بین الاقوامی رپورٹ کے مطابق،مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل نے ایک بار پھر بین الاقوامی قوانین کو نظر انداز کرتے ہوئے اس بات کا اعلان  کیا ہے کہ بیت المقدس میں یہیودیوں کے لئے مزید بستیاں تیار کی جائیں گی جس کے بعد فلسطینی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

اسرائیل کا مقبوضہ بیت المقدس میں ایک اور صیہونی بستی تعمیر کرنے کا اعلان، فلسطینیوں میں شدید غم و غصہ کی لہر پیدا ہوگئی

اسرائیل کی جانب سے مقبوضہ بیت المقدس میں ایک اور صہیونی بستی تعمیر کرنے کا اعلان کیا گیا ہے جس کے بعد فلسطینیوں میں شدید غم و غصہ کی لہر پیدا ہوگئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق یروشلم میں فلسطینی سرزمنیوں پر صہیونیوں کے ہاتھوں غیر قانونی تعمیر اور قبضہ کی رفتار حالیہ برسوں میں بڑھ گئی ہے اور ایک بار پھر صہیونی حکومت نے شہر کے شمال میں ایک صنعتی قصبہ تعمیر کرنے کا ارادہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیتن یاہو کی کابینہ میں یروشلم امور کی وزارت نے اس قصبے کی تعمیر کی تجویز پیش کی تھی جس کے بعد یروشلم میں اسرائیل سے وابستہ بلدیہ نے 90000 مربع میٹرپر مشتمل شہر بنوانے پر اتفاق کیا ہے۔

مقبوضہ بیت المقدس کے میئر موشے لیون نے بھی اسرائیل کے کان ٹیلی ویژن چینل کو بتایا کہ وہ یروشلم میں آباد کاری کے منصوبوں کو جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ پچھلے مہینے سے یروشلم کی بلدیہ نے یروشلم کے مشرق میں واقع وادی الجوز کے صنعتی زون میں دکانیں، کاروبار اور گیسٹ ہاؤس تیار کرنے کا منصوبہ شروع کیا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے اس منصوبے کے نتیجہ میں 200 سے زائد فلسطینی تجارتی اور صنعتی عمارات کو منہدم کیا جانا ہے۔

اسرائیلی حکومت نے گذشتہ مارچ میں اعلان کیا تھا کہ اس نے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں E1 علاقے میں 3500 رہائشی یونٹ بنانے کا منصوبہ بنایا ہے تاکہ اس علاقے کو معالی ادومیم شہر سے ملایا جاسکے، تاہم یورپی ممالک کے سولہ سفیروں نے E1 علاقے میں تعمیرات پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسرائیلی وزارت خارجہ کو احتجاجی میمورنڈم بھی پیش کیا۔

درایں اثنا فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ خارجہ نے ان تعمیرات کے خلاف اپنے رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے گذشتہ رات ایک بیان جاری کرکے اس اقدام کو یروشلم کی تاریخی شناخت کو تبدیل کرنے اور اسے فلسطینیوں سے الگ کرنے کی کوشش قرار دیا۔

فلسطینی اتھارٹی نے اس تعمیر کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ بیت المقدس میں تناؤ میں اضافے کو روکنے کے لئے اپنا کردار ادا کرے۔

اس کے علاوہ اس وزارت نے بین الاقوامی فوجداری عدالت سے صہیونی حکومت اور اس کے عہدیداروں کے جرائم کی فوری طور پر تحقیقات کو دوبارہ شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .