۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
ملائشیا کے سابق وزیر اعظم

حوزہ/ملائشیا کے سابق وزیر اعظم نے کہا کہ مسلمانوں کو آپس میں لڑنے کے بجائے اسرائیل سے لڑنے پر توجہ دینی چاہئے جس کو مغربی ممالک نے فلسطینیوں کی سرزمین میں قائم کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ملائشیا کے سابق وزیر اعظم مہاتیر محمد نے لبنانی میڈیا کو بتایا کہ مسلمان ایک دوسرے سے لڑنا چھوڑ دیں اور اس کے بجائے "اسرائیلی دشمن" پر توجہ دیں۔

ملائشیا کے سابق وزیر اعظم نے یہ بھی کہاکہ میں جانتا ہوں کہ ایسی بڑی طاقتیں ہیں جو اسلامی ممالک میں عدم استحکام کی خواہاں ہیں لیکن ہم حقیقت میں آپس میں لڑنے اور اپنےدرمیان اختلافات کے ذریعہ اسرائیل کی مدد کر رہے ہیں۔

مہاتیر محمد کے مطابق  مسلمانوں کو اسرائیل سے لڑنے پر توجہ دینی چاہئے جس کو مغربی ممالک نے فلسطینیوں کی سرزمین چھین پر اس پر آباد کیا ہے۔

مہاتیر محمد نے صیہونی حکومت کے وجود کو تسلیم نہ کرنے پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے شروع سے ہی اسرائیل کو تسلیم نہیں کیا  اور اب بھی ہمارے اور اسرائیل کے درمیان سفارتی تعلقات نہیں ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اسرائیل کے ساتھ تعلقات بحال کرنے مذمت کی ہے  لیکن بدقسمتی سے کچھ دوسرے ممالک مختلف پالیسیوں پر عمل پیرا ہیں۔

ملائیشیا کے 94 سالہ سیاستدان نے یہ بھی مشورہ دیا کہ مسلمان مغربی ممالک اور امریکہ پر حملہ کرنے کے بجائے سیاہ فاموں کےحقوق کی تحریک کی حمایت کریں۔

واضح رہے کہ مہاتیرمحمد ہمیشہ سے ہی فلسطینیوں کے حقوق کے ایک مضبوط حامی رہے ہیں  اور ملائشیا میں اپنے دور کے دوران  انہوں نے اسلامی کانفرنس کی میزبانی کی اور مسئلہ ٔفلسطین نیز یروشلم کی آزادی کی مکمل حمایت  کی ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .