۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
 پیام حضرت آیت الله العظمی مکارم شیرازی (مدظله العالی)

حوزہ / لشکر فاطمیون کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس کے نام آیت اللہ مکارم شیرازی نے اپنا پیغام جاری کیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق آیت اللہ مکارم شیرازی نے لشکر فاطمیون کی پہلی بین الاقوامی کانفرنس میں اپنا پیغام جاری کیا ہے۔جس کا متن اس طرح ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

ہر چیز سے پہلے اس پر شکوہ کانفرنس کے انعقاد پر اس کانفرنس میں تمام شرکت کرنےوالوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

آج کل اسلام مخالف تحریکوں  اور بالخصوص امریکہ اور اسرائیل کی کوشش ہے کہ خطے کے مسلمانوں کے درمیان اختلافات ایجاد کرکے انہیں ایک دوسرے کے دست و گریبان کرے تاکہ وہ لوگ فتنہ و جنگ و جدل برپا کر کے مزاحمتی محاذ کو کمزور کریں اور انہیں اس سے منحرف کریں اور تاکہ وہ ان کے سرمائے کو تاراج کر سکیں۔

اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ افغانستان کا مزاحمتی محاذ نیا محاذ نہیں ہے بلکہ اس محاذ نے دسیوں سالوں تک اس پر قبضہ کرنے والوں کے مقابلے میں اپنی سرزمین کا دفاع کیا ہے اور آج بھی لشکر فاطمیون(س) حرم اہل بیت علیہم السلام کے دفاع میں مصروف ہے۔

یہ غیرت مند مجاہدین، دشمن کے خلاف قوم و خطے سے بالاتر ہوکر جہاد میں مصروف ہیں۔ وہ جب آپس میں مل کر امت واحدہ بن چکے ہیں۔انہوں نے فاطمی ثقافت کے دفاع میں اپنی جان کی بازی لگا دی ہے اور اسلام کو عظیم شہیدوں کا نذرانہ پیش کیا ہے۔

خداوند متعال سے دعا ہے کہ راہ مزاحمت و مقاومت کے تمام شہیدوں، شہداء افغانستان اور بالخصوص مزاحمتی محاذ کے عظیم شہید جنرل قاسم سلیمانی کو سیدالشہداء امام حسین علیہ السلام کے ساتھ محشور فرمائے اور تمام مجاہدین اسلام کو اس نورانی راہ میں ثابت قدم رکھے۔

 میں ایک بار پھر اس کانفرنس کے انعقاد پر ملت افغانستان بالخصوص مجاہدین، کمانڈرز، راہ جہاد میں زخمی ہونے والوں اور شہداء کے اہل خانہ کو ہدیہ تبریک پیش کرتا ہوں اور اس کانفرنس کے انعقاد پر بین الاقوامی محاذ "شباب المقاومہ" کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔

شکرالله مساعیکم

قم المقدسہ،ناصر مکارم شیرازی

۱۳اگست ۲۰۲۰ء

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .