۱۲ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۲ شوال ۱۴۴۵ | May 1, 2024
مکارم شیراز

حوزہ/ آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے دعاؤں اور اعمال کی مشہور کتاب ’’مفاتیح الجنان‘‘ کی تصنیف کے 100 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ کانفرنس کے نام پیغام جاری کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ العظمیٰ مکارم شیرازی نے شیخ عباس قمی رحمۃ اللہ علیہ کی لکھی ہوئی دعاؤں اور اعمال کی مشہور کتاب ’’مفاتیح الجنان‘‘ کی تصنیف کے 100 سال مکمل ہونے کے موقع پر منعقدہ کانفرنس کے نام پیغام جاری کیا جس کا متن حسب ذیل ہے:

بسم اللہ الرحمن الرحیم

والحمدلله رب العالمین والصلاة علی محمد وآله الطاهرین

قال الله تعالی: «وَإِذا سَأَلَکَ عِبادی عَنِّی فَإِنِّی قَریبٌ أُجیبُ دَعْوَةَ الدَّاعِ إِذا دَعانِ فَلْیَسْتَجیبُوا لی وَلْیُؤْمِنُوا بی لَعَلَّهُم یَرْشُدُون» (سورہ بقرة:۱۸۶)

سب سے پہلے تو میں اس بابرکت کانفرنس کے تمام منتظمین اور شرکاء کی قدر کرتا ہوں اور ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اور امید کرتا ہوں کہ اس طرح کے کانفرنس معنویت کئے جائیں جس سے ہمارے بزرگوں کی تجلیل ہو سکے ۔

مکتب اہل بیت علیہم السلام کا ایک اہم امتیاز یہ رہا ہے کہ اس مکتب میں بہترین اور اعلی قسم کی دعائیں موجود ہیں جو کہ روح پرور، بامعنی اور نصیحت آمیز ہیں، یہ وہ دعائیں ہیں جو معصومین علیہم السلام سے وارد ہوئی ہیں اور ہم تک پہنچی ہیں، اور ان میں بھی بعض دعائیں مثلاً دعائے کمیل، دعائے صباح، دعائے ندبہ، دعائے ابو حمزہ اور دعائے عرفہ وغیرہ کسی معجزے سے کم نہیں ہیں، اس طرح کی دعائیں کسی بھی مسلک و مذہب کی تعلیمات میں دیکھنے کو بھی نہیں ملتی ہیں۔

مرحوم حاج شیخ عباس قمی (غفرہ اللہ تعالی) ایک متقی عالم اور محدث تھے اور اس زمانے کے بزرگوں میں سے تھے، اپنے فرض کی ادائیگی کے لیے خلوص باطن اور تمام تر کوششوں کے ساتھ ساتھ اہل بیت کی تعلیمات کو عام کیا اور عوام الناس کے لیے مفید کتابوں کی تالیف و تدوین پر توجہ دی، ایسی عظیم کتابیں جو لافانی ہو گئی ہیں، بہت سی تصانیف مثلاً سفینہ البحار، نفس المهموم، منتهی الآمال ، اور خاص طور پر کتاب مفاتیح الجنان، جو کہ تصنیف سے لے کر آج تک کا ایک طویل عرصہ گزر جانے کے باوجود آج بھی اپنا مقام برقرار رکھے ہوئے ہے اور دعاؤں اور روایتوں کے باب میں ایک خاص وقار کی حامل ہے، کہا جاتا ہے کہ شیخ عباس قمی نے خود کتاب مفاتیح الجنان پر عمل کیا پھر اسے لوگوں تک پہنچایا، شاید اس کتاب کی حیرت انگیز تاثیر کا یہی راز رہا ہو، اللہ تعالیٰ انہیں غریق رحمت فرمائے۔

میں اس کانفرنس میں شامل تمام افراد، منتظمین اور شرکاء کے لیے کامیابی کی دعا کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کرتا ہوں کہ وہ ہم سب کے دلوں کو اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات سے منور فرمائے اور ہمیں توبہ و استغفار کرنے والوں میں قرار دے اور ان دعاؤں کے بلند مفاہیم کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔ بمنه وکرمه انه سمیع مجیب۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .