حوزہ نیوز ایجنسی کی عرب ذرائع کے مطابق، طویل عرصے کی بندش کے بعد آج صبح 6 بجے پہلا گروہ مسجد الحرام میں عمرے کی ادائیگی کے لیے داخل ہوا۔
سعودی عرب نے پہلے مرحلے میں اس ملک کے 6 ہزار ملکی و غیر ملکی شہریوں کو عمرے کی ادائیگی کی اجازت دی ہے۔ ان 6 ہزار افراد کا انتظام کرنے کے لیے وزارت حج اور عمرہ نے 5 مقامات مختص کیے ہیں جن میں الغزہ، الجید، الساشاہ شامل ہیں، ان مقامات پر عازمین اکٹھے ہوں گے اور مسجد الحرام میں جانے سے پہلے زائرین ماہرین صحت سے ملیں گے۔
عازمین کے لیے آپس میں سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کے لیے حج کی طرح طواف کرنے کے لیے راہیں معین کی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ سعودی عرب نے چند روز قبل اعلان کیا تھا کہ 4 اکتوبر سے عمرے کی ادائگی مرحلہ وار شروع ہو گی۔
سعودی عرب نے عالمی وبا کو روکنے کے لیے مارچ کے وسط میں عمرے اور مساجد میں نماز کی ادائگی پر پابندی عائد کر دی تھی۔ اسکے علاوہ بین الاقوامی پروازیں معطل کر کے لاک ڈاؤن بھی نافذ کر دیا تھا۔
سعودی عرب میں اب تک کورونا وائرس کے تقریباً 3 لاکھ 36 ہزار کیسز اور 4 ہزار 850 تک اموات رپورٹ ہوچکی ہیں جو خلیج فارس کے ممالک میں سب سے زیادہ ہے تاہم بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں کورونا سے ہلاکتیں اس سے کہیں زیادہ ہیں۔