۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
آیت الله فاضل لنکرانی

حوزہ/ شیعوں کو اربعین امام حسین علیہ السلام پر خصوصی توجہ دینی چاہیے،اگر اربعین کے ایام آئے اور گزر جائے ،انسان نہ تو دھیان دے اور نہ ہی ماتم کرے، یہ اس کے عقیدے کی  کمزوری کی علامت ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، آیت اللہ محمد جواد فضل لنکرانی نے ، اربعین حسینی علیہ السلام کی مناسبت سے خطاب کرتے ہوئے مؤمن کی علامات اور امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے بارے میں کہا کہ اربعین یعنی لبیک یا حسین علیہ السلام کہنا ہے ، امام حسن عسکری علیہ السلام کی ایک مشہور روایت ہے آپ علیہ السلام فرماتے ہیں : کہ مؤمن کی ایک نشانی اربعین کی زیارت ہے ، یقینا، اس کا دو طریقوں سے معنی کیا جاسکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے  اس کے ظاہری معنی مراد ہے کہ اربعین کے روز زیارت امام حسین علیہ السلام کی خاطر جانا، ہمارے کچھ بزرگ علماء کرام نے احتمال دیا ہے کہ اس سے مراد زیارت کا پڑھنا اور تلاوت کرنا ہے ،اب جو کچھ بھی ہو ، اس کی جامع قدر یہ ہے کہ شیعہ مسلمان مؤمن کو اربعین حسینی علیہ السلام  پر خصوصی توجہ دینا چاہیے ۔

آیت اللہ جواد فضل لنکرانی نے زور دے کر کہا کہ خصوصی توجہ دینے کی ایک مثال یہ ہے کہ ہم جس شہر میں بھی ہوں  اسی میں عزاداری کریں ۔ایک مصداق یہ بھی ہے؛ امام حسین علیہ السلام کی زیارت کیلئے جانا ہے۔ اس کا سب سے اہم مصداق یہ ہے کہ ایک طویل سفر پیدل طے کر حضرت امام حسین علیہ السلام کی زیارت کے لئے جانا ہے ، روایتوں میں خاص طور پر پیدل چل کر امام حسین  علیہ السلام کی زیارت کرنے کے بارے میں بہت زیادہ سفارش کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس روایت  سے جو بات انسان کو سمجھ آتی ہے وہ یہ ہے کہ شیعوں کو چاہیے کہ وہ امام حسین علیہ السلام کے اربعین پر خصوصی توجہ دیں۔ اگر اربعین کے ایام آئے اور گزر جائے، انسان نہ تو دھیان دے اور نہ ہی ماتم کرے، یہ اس کے عقیدے کی کمزوری کی علامت ہے۔لہذا ، تمام شیعوں کو اس معاملے پر خاص توجہ اور غور کرنے کی ضرورت ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .