۱۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۲۵ شوال ۱۴۴۵ | May 4, 2024
جرمنی

حوزہ/ جرمنی کی وزارت داخلہ نے اس ملک کی پولیس کے حوالےسے خبر دی ہے کہ سال 2020؁ء کی دوسری سہ ماہی میں جرمنی کے مختلف شہروں میں اسلاموفوبیا میں شدت آئی ہے اور مسلمانوں اور مذہبی مقامات پر 188 حملے ہوئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق روزنامہ ڈیلی صباح نے خبر نشر کی ہے کہ جرمنی کی وزارت داخلہ نے اعلان کیا ہے کہ گذشتہ 3 ماہ کے دوران جرمنی میں اسلاموفوبیا میں شدت آئی ہے اور اس عرصے میں مسلمانوں اور مذہبی مقامات پر 188 حملے ہوئے ہیں۔

جرمنی کی وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ اس سال کی دوسری سہ ماہی میں جرمنی کے مختلف شہروں میں مسلمانوں اور مذہبی مقامات پر 188 حملوں کی رپورٹ پولیس نے وزارت داخلہ کو جمع کرائی۔ اس رپورٹ کے مطابق اس سال اپریل سے لے کر جون تک مساجد پر کم از کم 15 حملے ہوئے ہیں جبکہ شاہراہوں اور پبلک مقامات پر مسلمانوں پر دسیوں حملے ہوئے ہیں۔ا ور ان حملوں میں 9 مسلمان زخمی ہوئے ہیں۔

جرمنی کی وزارت داخلہ کا مزید کہنا ہے کہ مسلمانوں کے خلاف ان جرائم کے متعلق تحقیقات ہو رہی ہیں لیکن اس سلسلے میں اب تک کسی شخص کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ مسلمانوں کے خلاف ان نفرت انگیز حملوں میں سے چالیس کے قریب جرمنی کے دارالحکومت برلن میں ہوئے ہیں۔

یاد رہے کہ جرمنی کی آٹھ کروڑ سے زائد آبادی میں مسلمانوں کی تعداد 40 لاکھ سے زائد ہے اور فرانس کے بعد یورپی ممالک میں سب سے زیادہ مسلمان جرمنی میں ہیں۔ یہاں پر گذشتہ چند سالوں میں نسل پرستی اور اسلاموفوبیا کے واقعات میں ہوشربا اضافہ ہوا ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .