حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی صدر مملکت نے چین، پڑوسی ممالک اور یوریشین یونین کے ممبران کے ساتھ تعاون بڑھانے پر زور دیا۔یہ بات "حسن روحانی" نے منگل کے روز کابینہ کے اقتصادی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ان میں سے کچھ ممالک کی پیداواری صلاحیت اور درآمدات کی فراہمی کے علاوہ بہترین ترسیل پوزیشن میں ہونے کی وجہ سے اس یونین کے ممبر ممالک کے سامان کی نقل و حمل کے لئے ایک مناسب راستہ ہوسکتا ہے۔
یوریشین اکنامک یونین کی تشکیل سے متعلق ابتدائی معاہدے پر 29 مئی 2014 کو روس ، بیلاروس اور قازقستان کے درمیان دستخط ہوئے تھے ، جس میں یوریشین کسٹم یونین کی جگہ لائی گئی جس کے بعد آرمینیا اور کرغزستان اس میں شامل ہوگئے۔
2016 میں اسلامی جمہوریہ ایران نے یوریشین یونین کے اقتصادی کمیشن کو ایران اور اس یونین کے درمیان آزاد تجارتی زون قائم کرنے کی تجویز پیش کی۔
اس کے ممبران نے اس تجویز کو بھی خیرمقدم کیا اور دو سال تک متعدد مذاکرات اور اشیا کی مقداری اور معیاری تشخیص اور ان کے ترجیحی نرخوں کی رقم کے بعد ، اس معاہدے کو بالآخر 17 مئی 2016 کو قازقستان کے شہر آستانہ میں دستخط کیا گیا۔
صدر روحانی نے ایران پر پابندیاں عائد کرنے اور ملک کے زرمبادلہ کے کچھ وسائل کو منجمد کرنے کے لئے امریکی دباؤ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگرچہ امریکی پابندیوں نے ملک کے معاشی تعامل کے لئے مشکل حالات پیدا کردیئے ہیں مگر کوششوں کے ساتھ ان وسائل کا استعمال بڑھ رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں اس وقت چین ، یوریشین خطے کے ممالک اور اپنے پڑوسیوں کے ساتھ توانائی سے لے کر ٹیکنالوجی تک مختلف شعبوں میں تعلقات کو فروغ دے کر معاشی تعلقات کی ترقی کے لئے خصوصی منصوبے بنانے کی ضرورت ہے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ ہدف ممالک کے ساتھ مشترکہ معاشی کمیشنوں کی سرگرمی ضروری ہے اور مشرق اور ہمسایہ ممالک کے ساتھ تجارت کے معاشی اہداف میں برآمد پر مبنی پالیسی پر توجہ دینا ایک ترجیح ہونی چاہئے۔
News ID: 363187
13 اکتوبر 2020 - 15:33
- پرنٹ
حوزہ/ایرانی صدر مملکت نے چین، پڑوسی ممالک اور یوریشین یونین کے ممبران کے ساتھ تعاون بڑھانے پر زور دیا۔