۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
علی ربیعی - سخنگوی دولت

حوزہ/ایرانی حکومتی ترجمان نے اسلحہ کی پابندیوں کے خاتمے کو عالمی سطح پر ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جوہری معاہدے کو نہ چھوڑنے کی صحیح پالیسی نے آج اپنے کردار کو ظاہر کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ایرانی حکومتی ترجمان نے اسلحہ کی پابندیوں کے خاتمے کو عالمی سطح پر ایک اہم کامیابی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جوہری معاہدے کو نہ چھوڑنے کی صحیح پالیسی نے آج اپنے کردار کو ظاہر کیا۔یہ بات "علی ربیعی" نے منگل کے روز اپنی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے حالیہ دنوں میں بین الاقوامی میدان میں حکومت کی ایک کامیابی کا تجربہ کیا ہے، یہ کامیابی ، جو اسلامی جمہوریہ ایران کی قانونی حیثیت اور ایرانی عوام کی مزاحمت کے نتیجے میں حاصل کی گئی ہے ، اسلحے سے متعلق پابندیوں کا خاتمہ ہے۔
ربیعی نے کہا کہ امریکہ، ناجائز صہیونی ریاست اور ان کے علاقائی اتحادیوں کے سیاسی دباؤ کے باوجود اس پابندیوں کو خاتمہ کردیا گیا جو عالمی برادری اور ایرانی قوم کے لئے ایک نشان ہے۔
انہوں نے کہا کہ پچھلے ایک سال کے دوران ، عالمی برادری نے امریکی جبر کے خلاف آزادی اور نافرمانی کا مظاہرہ کیا ہے جسے بین الاقوامی نظام کے میدان میں ایک نیا اقدام تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کامیابی نے ظاہر کیا کہ ٹرمپ کے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے غلطی فیصلوں کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران نے صحیح پالیسی کو اپنا لیا۔
ایرانی حکومتی ترجمان نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کی جوہری معاہدے کو نہ چھوڑنے کی صحیح پالیسی نے آج اپنے کردار کو ظاہر کیا اور امریکی حکومت کے ایران کو الگ تھلگ کرنے اور سلامتی کونسل کی قراردادوں کو بحال کرنے کے منصوبے پر قابو پانے کے علاوہ ، یہ وقت کے ساتھ اپنے مثبت اثرات بھی ظاہر کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی عوام ہتھیاروں سے پیار نہیں کرتے ، وہ پائیدار ترقی کے لئے خطے میں امن ، استحکام ، بقائے باہمی اور تعاون سے محبت کرتے ہیں اور ایرانی ہتھیار صرف دفاعی شعبے میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے یمن میں جارحیت پسندی کی مذمت کی ہیں اور پائیدار امن قائم کرنے کے لئے گروہوں کے درمیان مذاکرات کے خواہاں ہیں اور ہم نے تمام علاقائی ممالک کو امن کے معاہدوں پر دعوت دے کر دہشتگردی، تشدد اور انتہاپسندی سے سخت مقابلہ کئے ہیں۔
ربیعی نے کہا کہ امریکی خوف اسلحہ کا خوف نہیں ہے، اس کا خوف یہ ہے کہ اسلحہ کی پابندی کے خاتمے نے ادویات، بینکنگ اور انسانی اشیاء پر تمام جابرانہ پابندیوں کو ختم کردیا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .