۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
لکھنئو میں سماجی کارکناں کے گھر لگے پوسٹر

حوزہ/ لکھنئو میں پچھلے سال شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہرہ معاملہ میں لکھنئو پولیس نے کئی ملزمان پر 5000 کے انعام کا اعلان کر دیا ہے۔ پرانے لکھنئو میں ملزمان کے پوسٹر بھی لگا دئیے گئے ہیں۔ مولانا سیف عباس اور شیعہ مذہبی رہنما کلب صادق کے بیٹے کلب سبطین نوری کی تصویریں بھی ملزمان کے پوسٹر میں شامل ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اترپردیش کے دارالحکومت لکھنئو میں پچھلے سال شہریت ترمیمی قانون اور این آر سی کے خلاف پرتشدد احتجاجی مظاہرہ معاملہ میں لکھنئو پولیس نے کئی ملزمان پر 5000 کے انعام کا اعلان کر دیا ہے۔ پرانے لکھنئو میں ملزمان کے پوسٹر بھی لگا دئیے گئے ہیں۔ مولانا سیف عباس اور شیعہ مذہبی رہنما کلب صادق کے بیٹے کلب سبطین نوری کی تصویریں بھی ملزمان کے پوسٹر میں شامل ہیں۔

کل 15 لوگوں کی تصویر پوسٹ میں نظر آ رہی ہے۔ اطلاعات کے مطابق، 8 ملزمان کو گینگسٹر ایکٹ کے التزامات کے تحت مطلوب قرار دیا گیا ہے۔ سبھی ملزمان کے گھر کے باہر بھی نوٹس چسپاں کی گئی ہے۔

پولیس کے مطابق، پوسٹر میں شامل حسن، ارشاد اور اسلم نے جمعرات کو عدالت میں خودسپردگی کر دی۔ وہیں، چوک رہائشی مولانا سیف عباس، کلب سبطین نوری، ٹھاکر گنج کے سلیم چودھری، کاشف، حلیم، نیلو، مانو، اسلام، آصف، توقیر، جمال اور شکیل ابھی پولیس کی پہونچ سے دور ہیں۔
یوگی حکومت مولانا سیف عباس اور حکیم امت کے بیٹے کلب سبطین نوری سمیت متعدد لوگوں پر انعام کا اعلان کر چکی ہے۔ اتنا ہی نہیں ان نام نہاد شخصیت کی گرفتاری کے لئے ٹیمیں لگائی گئی ہیں۔

مسلسل چل رہی ہے کارروائی
بتا دیں کہ اس سے پہلے لکھنئو کی ٹھاکر گنج اور چوکی پولیس نے اس تشدد اور آگ زنی میں شامل 8 فرار ملزمان پر 5-5 ہزار روپئے کے انعام کا اعلان کیا گیا تھا۔ وہیں، پولیس نے فرار ملزمان کی املاک قرق کرنے کی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔

بتا دیں کہ پچھلے سال دسمبر میں لکھنئو میں سی اے اے اور این آر سی کے خلاف احتجاجی مظاہروں نے تشدد کی شکل اختیار کر لی تھی۔ اس دوران پرانے شہر سے لے کر حضرت گنج تک کئی تھانہ علاقوں میں توڑ پھوڑ، آگ زنی اور تشدد کو انجام دیا گیا تھا۔

اس پرتشدد احتجاجی مظاہرہ کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے سخت رخ اپناتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ عوام اور سرکاری املاک کو جو نقصان ہوا ہے، اس کی تلافی ان مظاہرین سے کی جائے گی۔ اس معاملے میں ٹھاکر گنج، حضرت گنج اور حسن گنج تھانوں میں مقدمے درج کئے گئے تھے

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .