۹ فروردین ۱۴۰۳ |۱۸ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 28, 2024
الازہر یونیورسٹی

حوزہ / مبروک عطیہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دین اسلام نے ہمیں توہین کا جواب توہین سے دینے کا حکم نہیں دیا ہے ،کہا کہ  اسلام نے ہمیں برائی کا بھلائی سے جواب دینے کا کہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، الازہر یونیورسٹی مصر کے شعبہ شریعت اسلامی کے پروفیسر مبروک عطیہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ دین اسلام نے ہمیں توہین کا جواب توہین سے دینے کا حکم نہیں دیا ہے اور مسلمان اورغیر مسلم میں کوئی فرق نہیں ہے ،کہا کہ اسلام نے ہمیں برائی کا بھلائی سے جواب دینے کا کہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ الازہر کی طرف سے چارلی ہیبڈو کو سزا دینے کی درخواست دانشمندانہ اقدام ہے۔

عطیہ نے اشارہ کیا کہ جو شخص آنحضرت صلی اللہ علیہ والہ وسلم کا دفاع کرنا چاہتا ہے وہی کرے جس کا خدا نے قرآن مجید میں حکم دیا ہے اور دیگر اقوام عالم کی علمی ترقی کے لئے جدوجہد کرے،کیونکہ علم ہی تسلط اور طاقت کی اساس ہے۔

الازہر یونیورسٹی کے پروفیسر نے بتایا کہ رسول اللہ (ص) کی امت کی پسماندگی اور ترقی کی کمی اور ردجہ دوم کے ترقی پذیر ممالک میں شامل ہونے کی وجہ سے آنحضرت (ص) کی توہین کی جاتی ہے ۔

ایک عجیب و غریب تبصرہ کرتے ہوئے ، انہوں نے رسول اللہ (ص) کی توہین کے جواب میں فرانسیسی سامان کے بائیکاٹ کرنے کی مخالفت بھی کی اور کہا کہ جب ہمیں ان سامان کی ضرورت نہ ہو تو پابندیاں لگانا ضروری ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .