۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
نرجس شکرزاده

حوزہ/ حوزہ علمیہ خواہران کی محقق نرجس شکرزادہ نے لوگوں کی ہدایت اور رہنمائی کے لئے امام جعفر صادق علیہ السلام کی سیرت کو نمونہ عمل قرار دینے پر تاکید کی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نرجس شکرزادہ نے حوزہ نیوز ایجنسی کو انٹرویو دیتے ہوئے تمام شیعوں کو امام صادق علیہ السلام کی مظلومانہ شہادت پر تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا: امام صادق علیہ السلام کی حیات طیبہ علمی، ثقافتی اور سماجی سعی و کوشش کا ایک مجموعہ ہے۔ امام علیہ السلام نے دنیائے اسلام میں ایک بڑی درسگاہ اور یونیورسٹی کے قیام کے لیے ضروری بنیاد فراہم کی۔

انہوں نے مزید کہا: یقیناً مورخین اور علماء کے مطابق اسلامی ثقافت اور تہذیب کے فروغ میں آپ کے والد امام باقر علیہ السلام کے کردار کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، امام باقر علیہ السلام کے دور میں علمی ترقی اور سیاسی ماحول کو بھی مدنظر رکھنا چاہیے۔ امام صادق (ع) کے زمانہ سے پہلے، یعنی آپ کے والد حضرت امام باقر (ع) کی زندگی سے یہ علمی ترقی شروع ہوئی اور امام صادق (ع) کی زندگی میں یہ حیرت انگیز علمی اور ثقافتی ترقی جاری رہی اور اپنے عروج پر پہنچ گئی۔

نرجس شکرزادہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امام صادق علیہ السلام کی علمی تحریک مسلمانوں کی فکری اور ثقافتی تحریک کے دور میں قائم ہوئی تھی، کہا: اس زمانے میں جیسا کہ تاریخ شاہد ہے، مسلمانوں میں علم کی شدید پیاس تھی، علم حاصل کرنے کے بارے میں اسلام کی تاکید اور تازہ ایمان لانے والے مسلمان جو ایک شاندار تاریخ اور ایک قدیم اور ترقی یافتہ تہذیب کے مالک تھے، یہ تمام چیزیں سبب بنیں کہ امام صادق علیہ السلام ایک عظیم یونیورسٹی کا قیام کر سکیں۔

حوزہ علمیہ کی اس محقق نے کہا: امام صادق علیہ السلام نے انسانوں کی رہنمائی اور ہدایت کے لیے ہر موقع کو بروئے کار لایا اور یہ ایک سبق ہے ہم طالب علموں کے لئے کہ ہم امام صادق علیہ السلام سے اور دیگر معصومین (ع) سے طریقہ کار سیکھیں اور مذہب کی تبلیغ کے لئے اسے نمونہ عمل قرار دیں۔

انہوں نے مزید کہا: سچا عاشق اہل بیت اور شیعہ وہ ہے جو سب سے پہلے اپنے امام کے کلام اور دینی تعلیمات کو درک کرے اور سمجھے اور دوسری بات یہ کہ وہ ان پاکیزہ اور اعلیٰ تعلیمات کو اپنی زندگی کے ہر لمحہ میں نافذ کرے اور اسے اپنا مقصد بنائے، اور اس سے وہ دنیا اور آخرت کی سعادتیں حاصل کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .