حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رضوی علوم اسلامی یونیورسٹی کے وائس چانسلر حجۃ الاسلام والمسلمین سید حسن وحدتی شبیری نے اس علمی سمپوزیم میں کہ جو حرم مطہر رضوی کے منتظم اعلی محمد مہدی برادران اور آریو آئي ایس کے وقف، عطیات اورزیات کے مرکز کے سربراہ حجت الاسلام والمسلمین عبد الرضا ، امام جعفر صادق یونیورسٹی اور حضرت امام حسین علیہ السلام یونیورسٹی کے پروفیسروں کی موجودگی میں منعقد ہوا۔ زیارت متعالی کے موضوع پر تقریر کی ۔ معرفت کے ساتھ زیارت، متعالی زیارت ہے۔
حجت الاسلام سید حسن وحدتی شبیری نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ حضرت امام علی رضا علیہ السلام نے ایک حدیث میں ارشاد فرمایا: "انّ لِكُلِّ إمامٍ عَهدا في عُنُقِ أوليائهِ و شِيعَتِهِ ، و إنّ مِن تَمامِ الوَفاءِ بالعَهدِ و حُسنِ الأداءِ زيارَةَ قُبُورِهِم" ہر امام کا اپنے شیعوں اور چاہنے والوں کی گردن پر ایک حق اور عہد ہے کہ جس کو کامل طور پر وفاء کرنا اور بہترین طریقے سے انجام دینا یہ ہے کہ ان کی قبر کی زیارت کریں، کہا: زیارت کے معنی؛ اس عظیم ہستی پر نثار ہوجانا اور خود کو قربان کردینا ہے کہ جس کی زیارت سے ہم مشرف ہورہے ہیں۔
رضوی علوم اسلامی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ امام کے حق اور ان سے کئے گئے عہد کو ادا کرنے کے لیے امام کا دوست دار ہونا ضروری ہے اور امام کا خیر خواہ اور دوست دار ہونے کا ایک مصداق ان کی زیارت کرنا ہے، کہا: اربعین میں مشی یا پیدل مارچ اس مودت و محبت کا ایک نمونہ ہے یعنی اربعین کے موقع پر مشی میں ایک قدم رکھنا ہی گویا حضرت امام حسین علیہ السلام کے روضہ منورہ میں زیارت کی حالت میں ہونا ہے
ملک کی تمام یونیورسٹیوں کے درمیان زیارت اسٹیڈیز کے محور پر ایک نیٹ ورک کی ضرورت ہے حجۃ الاسلام وحدتی شبیری نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ اربعین حسینی سے استفادہ کرتے ہوئے بہت سی ثقافتی ، سیاسی اور اقتصادی مشکلات کو برطرف کیا جاسکتا ہے کہا: معاشرے اور سماج کی مشکلات کو برطرف کرنے کے لیے زیارت سے بہت کچھ استفادہ کیا جاسکتا ہے کہ جس کے لیے اس سلسلے میں علمی تحقیقات ضروری ہیں ۔
انہوں نے مزید کہا: آستان قدس رضوی کے متولی نے زیارت سے متعلق مزید تحقیقات و اسٹیڈی پر خصوصی طور پر زور دیا ہے اور ان کے نزدیک زیارت کے سلسلے میں زائرین کی معرفت میں اضافہ ایک اہم ترین ہدف ہے ۔
رضوی علوم اسلامی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ محققین اس حدیث«اَشْهَدُ اَنَّكَ تَشْهَدُ مَقاميَ وَ تَسْمَعُ كَلامِي وَ تَرُّدُ سَلامي» کی علمی و تحقیقی حقیقت کو زائرین کے وجود میں اتار دیں، کہا کہ : ان تمام موضوعات پر ہر لخاظ سے مطالعہ کا وقت ہے لہذا میری تجویز یہ ہے کہ ملک کی تمام یونیورسٹیوں کےدر میان خصوصا رضوی علوم اسلامی یونیورسٹی، حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام یونیورسٹی اور حضرت امام حسین علیہ السلام یونیورسٹی کے درمیان زیارت اور اربعین حسینی کے موضوع پر نیٹ ورک تیار کیا جائے تاکہ ان شاء اللہ ان تمام علمی مراکز کے درمیا ن زیارت کے سلسلے میں ایک اچھے تعاون کا آغاز ہوسکے۔
آر یو آئی ایس کے وقف، عطیات اور زیارت کے مرکز کے سربراہ حجۃ الاسلام والمسلمین عبدالرضا اصغری نے اس قومی سمپوزیم کے آخر میں اس سینٹر کی سرگرمیوں، سیاست و اہداف کو بیان کیا اور زیارت کےسلسلے میں زیارت کے اعتقادات ، آداب، احکام اور فقہی مسائل کے مطالب کی نشر و اشاعت پر زور دیا۔
قابل ذکر ہے کہ اس سمپوزیم میں حضرت امام حسین علیہ السلام یونیورسٹی کے پروفسرز کی جانب سے اربعین حسینی کے زائرین کی زیارت کے بارے میں سروے اور زائرین کے اجتماعات کے سلسلے میں رپورٹ پیش کی گئی ۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ زیارت کی تحقیقات سے متعلق پہلے قومی سمپوزیم کے دوسرے حصے میں 1400 سال سے آج تک کی زیارت اربعین سے متعلق تحقیق اور اس عرصے میں عراق میں رونما ہونے والے تبدیلیوں پر رپورٹس پیش کی گئيں۔