حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جموں و کشمیر میں سرگرم علما و مشايخ پر مشتمل تنطیم "متحدہ مجلس علماء" نے ایک غیر معمولی فیصلے کے تحت "حلال بورڈ " قائم کرنے کی منظوری دی ہے۔
متحدہ مجلس علما سے مربوط ذرائع کا کہنا ہے کہ جموں و کشمیر خاص طور پر وادی میں حلال و طیب اور پاک و صاف غذا اور ذبیحہ کا تصور تقریباً مفقود ہو چکا ہے، چنانچہ متحدہ مجلس علماء صدر میر واعظ عمر فاروق کی سرپرستی میں حلال بورڈ کے قیام کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں ہر مکتب فکر کے ایک ایک مفتی کا بحیثیت رکن’’ حلال بورڈ‘‘ انتخاب عمل میں لایا گیا ہے۔
متحد مجلس علماء کے تحت "جموں و کشمیر حلال بورڈ" پہلے سے قائم یا اب قائم کئے جا رہے سلاٹر ہاؤسز، ذبح خانوں اور خورد و نوش کی چیزیں تیار کرنے والے کارخانوں اور فیکٹریوں کا باضابطہ معائنہ کرنے کے بعد متعلقہ اداروں کو باقاعدہ حلال سرٹیفکیٹ اجرا کرے گا، تاکہ لوگوں کو حلال، صاف ستھری اور پاکیزہ غذا فراہم کرنے میں مدد مل سکے۔