حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، افغانستان کے مایہ ناز عالم دین اور مجمع جہانی اہل بیت (ع) کے سپریم کونسل و سابق ممبر، آیت اللہ محمد حکیم صمدی انتقال کا انتقال ہو گیا ہے۔
آیت اللہ شیخ محمد حکیم صمدی افغانستان کے شیعہ نشین مشہور شہر "جاغوری" میں پیدا ہوئے۔
اطلاعات کے مطابق، مرحوم ایک امیر گھرانے سے تعلق رکھتے تھے ، ان کے والد کا نام علاقے کے ماہر ڈاکٹروں میں شمار ہوتا تھا اور ان کے دادا افغانستان کے عظیم کمانڈروں اور تعلیم یافتہ افراد میں شامل تھے ،مرحوم نے اپنے والدین کی تشویق کی وجہ سے دینی علوم حاصل کرنے کا ارادہ کیا جبکہ اس سے قبل ان کے خاندان میں کسی نے بھی دینی علوم حاصل نہیں کیا تھا ۔
محمد حکیم نے جوانی میں ہی شہر جاغوری میں دروس الاصول اور شرح لمعتین کی تعلیم حاصل کی ۔
انہوں نے افغانستان میں درس کے ساتھ طلباء کو بھی تعلیم دی اور آیت اللہ شیخ آصف محسنی ان کے ہم عصر تھے۔ آپ کو افغانستان میں آیت اللہ شیخ قربان علی وحیدی کی شاگردی کا اعزاز بھی حاصل ہے۔
آیت اللہ صمدی نے افغانستان سے ہجرت کے بعد تقریباً 20 سال کا عرصہ حضرت آیت اللہ العظمی وحید خراسانی کے فقہ اور اصول کے دروس خارج میں شرکت کی۔
مرحوم کے فقہ کے استاد آیت اللہ سید محمد رضا گلپایگانی بھی تھے اور فلسفی دروس کو انہوں نے آیت اللہ شہید مرتضی مطہری سے حاصل کیا۔
مرحوم و مغفور کئی سالوں سے دین محمدی (ص) کی ترویج و تبلیغ کی خاطر یورپ میں مقیم تھے۔