حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی نے تحریک کے سابق مرکزی سیکریٹری جنرل انور علی اخونزادہ کی 20 ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ انور علی اخونزادہ کی شہادت ایک بہت بڑا سانحہ تھی جسے کسی صورت فراموش نہیں کیا جاسکتا۔ایسے معتدل مزاج‘ مخلص اور محب وطن رہنما کا خون ناحق ارباب اقتدار کی گردنوں پر قرض ہے ۔
علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ مکتب تشیع کی پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے اور ارض پاک کی داخلی سلامتی اور وحدت کی خاطر بھی خاص طور پر کئی دہائیوں سے جانوں کے نذرانے پیش کئے گئے لہذا ان شہداءکے محبت کرنے والوں کو چاہیے کہ وطن عزیز کی وحدت و استحکام کے لئے ملک میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حل ، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کے خاتمے اورمعاشرتی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں۔ اس کے علاوہ پاکستان کو درپیش سب سے بڑے بحران یعنی انتہا پسندی کے خاتمے کے لیے مکمل عزم اور جذبے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں چاہے اس راستے میں شہادت ہی کیوں نہ ہماری منزل قرار پائے۔
قائد ملت جعفریہ پاکستان نے انور علی اخونزادہ کی قومی و ملی خدمات کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے ان کی مغفرت کے لئے خصوصی دعا کرتے ہوئے کہا کہ دور حاضر میں اسلامیان پاکستان کو اتحاد و وحدت کی جس قدر ضرورت ہے اس سے پہلے کبھی نہ تھی لہذا ہمیں باہمی اتحاد اور داخلی وحدت کو قائم رکھنے کے لئے اہم اقدامات کرنے ہوں گے ۔کیونکہ ملک کی موجودہ داخلی صورت حال انتہائی گھمبیر اور تشویشناک ہے۔