حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین الیوم کی رپورٹ کے مطابق عبرانی زبان کے اخبار یدیوت احرونوٹ نے لکھا ہے کہ اسرائیلی فوج آئرن ڈوم میزائل نظام کی ناکامی کے بارے میں تحقیقات کا آغاز کررہی ہے۔
واضح رہے کہ آئرن گنبد کا نظام جسے صہیونی حکومت نے ہمیشہ مزاحمتی قوتوں کے خلاف ایک مضبوط فوجی آپشن قرار دیا ہے ،فلسطینی مزحمتی تحریک کے میزائلوں سے سامنے متعدد بار ناکام ہوچکا ہے، یہ میزائل سسٹم ، جو بڑی قیمت پر خریدا گیا تھا کئی مزاحمتی میزائلوں کو روکنے میں ناکام رہا ہے، آئرن گنبد کی اس ناکامی کا آخری معاملہ کل رات کا ہے ۔
اسرائیلی فوج اس بات کی تحقیقات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے کہ عسقلان کے ایک علاقے پر فائر کیے گئے میزائل کواس نظام نے کیوں نہیں روکا۔
یادرہے کہ اس سے قبل بھی اسرائیل کے چینل 13 کے فوجی تجزیہ کار ایلون بن ڈیوڈ نے اعتراف کیا تھا کہ غزہ سے اسرائیلی بستیوں پر داغے گئے دو میزائلوں کو روکنے میں فضائیہ کا فضائی دفاعی نظام ناکام ہوگیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پہلا میزائل اشدوڈ پر فائر کیا گیا تھا جس وقت سائرن کو چالو نہیں کیا گیا تھا کیوں کہ راڈاروں سے ظاہر ہورہا تھا کہ یہ میزائل سمندر میں گر رہا ہے اور پھر اس کو روکنے کے لئے دو میزائل داغے گئے جو بے اثر رہے۔
انہوں نے فلسطینی مزاحمتی میزائلوں کو روکنے میں صیہونی آئرن گنبد کے ناکارہ ہونے کی وجوہات تلاش کرنے کے لئے حکومت کی فضائیہ کے ذریعہ شروع کی گئی تحقیقات کے بارے میں آگاہ کیا اور کہاکہ یہ تفتیش ابھی تک کسی نتیجہ تک نہیں پہنچ سکی ہیں لیکن یہ کہا جاسکتا ہے کہ آئرن گنبد کا نظام بالکل کام نہیں کرسکا۔