حوزہ نیوز ایجنسی کی اسرائیلی ویب سائٹ "والا" کی رپورٹ کے مطابق، سن 2006 میں لبنان پر مسلط کردہ جنگ کو 15 سال گزر چکے ہیں اور ان برسوں کے دوران حزب اللہ نے بہت ترقی کی ہے۔ والا کی رپورٹ کے مطابق ، حزب اللہ کا میزائل اسلحہ اس وقت 15 کلومیٹر سے 700 کلومیٹر کے فاصلے پر مار کرنے والے میزائلوں پر مشتمل ہے ، 200 کلومیٹر کی حدود والا گائڈڈ میزائل اور 400 کلومیٹر کی رینج والے جدید ترین ڈرون طیارے وافر مقدار میں موجود ہیں۔
ادھر اسرائیلی اخبار ہاریٹز نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ حزب اللہ کے میزائل پروگرام پر حملہ کرنے کی اسرائیلی کوششوں کے باوجود مزاحمتی تحریک اپنی میزائل کی صلاحیت کو بڑھانے میں کامیاب رہی ہے ، جس سے اسرائیل کے سکیورٹی اداروں کو خدشات لاحق ہیں۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج کے تجزیہ کار "ایلون بن دافد" نے بھی کہا ہے کہ سیکیورٹی ایجنسیوں کے ذریعہ جمع کردہ معلومات سے انکشاف ہوا ہے کہ حزب اللہ اب تک سینکڑوں درمیانی فاصلے سے لمبے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل جمع کرنے میں کامیاب رہا ہے۔ اور اب لبنان میں کئی مراکز موجود ہیں جن میں ان میزائلوں کے کچھ حصے اکٹھے کیے گئے ہیں۔
غور طلب ہے کہ گذشتہ سال کے آخر میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے اپنی ایک تقریر میں کہا ہے کہ گذشتہ سال کے مقابلہ میں اس سال گائڈڈ میزائلوں کی تعداد دو برابر ہوگئی ہے اور ہم اسرائیل کے کسی بھی حصے کو نشانہ بناسکتے ہیں.
آپ کا تبصرہ