حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مزاحمتی تحریک کے سینئر رکن ابراہیم موسوی نے کہا کہ لبنان کے بارے میں واشنگٹن کی پالیسی دشمنی پر مبنی ہے۔
انہوں نے لبنان میں ہنگامی حالت کو مزید ایک سال بڑھانے کے امریکی فیصلے کے جواب میں کہا کہ یہ فیصلہ ہرگز کسی کو شکست اور مساوات کو تبدیل نہیں کر سکتاہے۔مزاحمتی محور مستقل تھا اور کبھی بھی کسی کے دباؤ کے سامنے ہتھیار نہیں ڈالے گا۔
موسوی نے اشارہ کیا کہ اسرائیلی حکومت کی لبنان کے خلاف حالیہ دھمکیوں کا مزاحمتی تحریکوں پر کوئی اثر نہیں ہوا ہے،بلکہ اسرائیل مزاحمت و مقاومت کی طاقت اور صلاحیت سے خوفزدہ ہو کر ریاستہائے متحدہ امریکہ سے بھاری رقوم لینے کا بہانہ ڈھونڈ رہا ہے۔
مزاحمتی تحریک کے رکن نے کہاکہ بعید ہے کہ اسرائیل لبنان پر حملہ کرے،کیونکہ اسرائیل اس کا متحمل نہیں ہوسکتا، لیکن مزاحمت کسی بھی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے مکمل طور پر تیار ہےاور لبنان کا دفاع مزاحمت کا حق ہے۔