حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لبنانی مقاومتی تنظیم حزب اللہ کے سیاسی ونگ الوفاء للمقاومۃ کے رکن علی فیاض کا کہنا تھا کہ غاصب اسرائیلیوں کے پیچھے ہٹنے (Retreat)کی وجہ حزب اللہ لبنان کی تمام میدانوں میں قدرت کا حصول ہے طاقت کا توازن روز بروز مقاومت کے حق میں بڑھ رہا ہے کیونکہ دشمن حزب اللہ کے تمام منصوبوں کو سمجھنے سے عاجز ہے اور لبنانی عوام کے پاس یہ امکانات موجود ہیں کہ وہ اپنے لوگوں پر اعتماد کرے اور چیلنجوں کو ایک موقع کے طور پر تبدیل کرکے اپنے ملک کو دوبارہ اپنے پاوں پر کھڑا کر سکے۔
دوسری جانب اسرائیلی خبر رساں اداروں اور اخباروں میں کثرت کے ساتھ یہ خبر گردش میں ہے کہ اسرائیلی فوج چند روز پہلے حزب اللہ کی طرف سے آنے والے ڈرون کے سامنے عاجز نکلی۔
ایک اسرائیلی اخبار لکالیسٹ کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فائٹر طیارے آپاچی ہیلی کاپٹر اور گنبد آھنین نامی ڈیفنس سیسٹم بھی حزب اللہ کے حسان نامی ڈرون کو اسرائیل میں داخل ہونے سے نہیں روک سکا بلکے اس سے بھی خطرناک بات یہ ہے کہ وہ ڈرون معلومات جمع کرنے کے بعد صحیح سالم واپس اپنے آشیانے میں بھی پہنچ گیا یہ شکست صرف ایک نفسیاتی جنگ میں شکست نہیں ہے بلکہ اقتصادی شکست بھی ہے کیونکہ ہوائی فوج نے کئی لاکھ شیکل (اسرائیلی کرنسی) ایک ایسی چیز پر خرچ کی جو میدانی مقابلے میں دفاعی صلاحیت بھی نہیں رکھتی۔
واضح رہے کہ حزب اللہ لبنان کے ڈرون طیارے نے 40 منٹ تک مقبوضہ فلسطین کے اندر 70 کلو میٹر تک پرواز کرکے اسرائيلی حکام میں ہلچل مچا دی ہے۔ حزب اللہ لبنان نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ آج اس کے ڈرون طیارے نے مقبوضہ فلسطین کے اندر پرواز کی یہ پرواز 40 منٹ تک جاری رہی۔ حزب اللہ کے ڈرون طیارے نے 70 کلو میٹر مقبوضہ فلسطین کے اندر پرواز کی۔ حزب اللہ کا کہنا ہے کہ حزب اللہ کے حسان ڈرون طیارہ اپنی ماموریت کو کامیابی کے ساتھ انجام دیکر اپنے مقام پر واپس پہنچ گيا ہے۔ اسرائیلی حکام نے حزب اللہ کے ڈرون طیارے کو روکنے میں اپنی ناکامی کا اعتراف کیا ہے۔