۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ

حوزہ/ جامعة المصطفیٰ، مصر کے جامعہ الازھر اور حوزہ علمیہ نجف کی طرح ہی دنیا کے قدیمی ترین علمی اداروں میں سے ایک حوزہ علمیہ قم کی ایک شاخ ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ٹرمپ سرکار کی طرف سے جامعۃ المصطفیٰ العالمیہ پر پابندی عائد کئے جانے کے خلاف اس ادارہ سے فارغ التحصیل ہونے والے کشمیر کے مقامی علماءنے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے اس اقدام کو قابل مذمت اور جہالت کی علامت کہتے ہوئے اسے انسانیت سوز اور دہشتگردی کی انتہا قرار دیا ہے۔

سرینگر سے جاری ایک بیان میں جامعة المصطفیٰ سے تعلیم حاصل کرنے والے کشمیر کے مقامی طلباءو طالبات نے امریکی پابندیوں کے خلاف شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس علمی ادارے پر اپنی سفاکیت کے ذریعے پاپندی لگاکر بدترین عمل کرکے امریکہ نے یہ ثابت کردیا ہے کہ وہ نہ صرف اسلام کا دشمن ہے بلکہ وہ علم و ادب اور فہم و ادراک کا بھی دشمن ہے۔

بیان میں آیا ہے کہ جامعة المصطفیٰ، مصر کے جامعہ الازھر اور حوزہ علمیہ نجف کی طرح ہی دنیا کے قدیمی ترین علمی اداروں میں سے ایک حوزہ علمیہ قم کی ایک شاخ ہے جہاں دنیا بھر سے علم و حکمت، ادب و تحقیق، معقولات و منقولات اور روحانیت و معنویت کا شوق رکھنے والے طالب علم مختلف اسلامی و ادبی علوم کے حصول کے لئے آتے ہیں اور عظیم اساتذہ سے تحصیل علوم کرتے ہیں۔

بین الاقوامی یونیورسٹیوں میں باضابطہ طور پر شامل اس علمی مرکز پر بلا جواز پابندی علم دشمنی کے علاوہ کوئی معنی نہیں رکھتا جبکہ اس علمی مرکز کے فارغ التحصیل طلباءکو دنیا میں عقلانیت اور اعتدال پسندی کے فروغ دینے والے کے طور پر جانا اور پہچانا جاتا ہے۔اور جن کے علمی کاموں کا مقصد اقوام عالم کے مابین امن، دوستی اور بھائی چارے کو فروغ دینا ہے۔

بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ دنیا میں تعلیم کا ڈھنڈورا پیٹنے والا امریکہ تعلیم کی راہ میں رکاوٹیں کھڑا کررہا ہے اور اس موقع پر اقوام متحدہ بالخصوص انسانی حقوق کونسل کا خاموش رہنا معنی خیز اور افسوسناک عمل ہے۔ تعلیم اور تعلیمی اداروں پر پابندی انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اور اقوام متحدہ کا امریکہ کے اس دہشتگردانہ غیر منصفانہ اور غیر انسانی اقدام پر خاموشی اختیار کرنا حد درجہ تشویشناک ہے۔

تاریخ گواہ ہے کہ ایسے ثقافت مخالف اقدامات سے نہ صرف کچھ ملا ہے بلکہ وہ دنیا میں ذلیل و رسوا ہو کر رہ گئے ہیں۔یقیناً، علم اور تحقیق سے مالا مال افراد معنویت، عقلانیت اور انصاف پسندی کی روشنی سے نفرتوں کی تاریکیوں، بددیانتیوں اور دنیا پر تسلط کے منصوبوں میں زیادتی کرنے والوں پر فتحیاب ہوں گے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .