۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
شیخ محمد حسین مفتی قدس

حوزہ/ فلسطینی مفتی نے مقبوضہ بیت المقدس میں یوسفیہ اسلامی قبرستان کو قابض صہیونی فوجیوں کی طرف سے تباہ کئے جانے کی کارروائی کو اس شہر پر جارحیت اور یہودیہ بنانے کی سازش قرار دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، فلسطینی مفتی شیخ محمد حسین نے مقبوضہ بیت المقدس میں یوسفیہ اسلامی قبرستان کو قابض صہیونی فوجیوں کی طرف سے تباہ کئے جانے کی کارروائی کو اس شہر پر جارحیت اور یہودیہ بنانے کی سازش قرار دیا ہے۔

انہوں نے مقبوضہ بیت المقدس میں یوسفیہ قبرستان کی تباہی میں غاصب صہیونی حکومت کے بلڈوزروں کی مسلسل نقل و حرکت پر رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے یہ جارحیت شہر یروشلم کو یہودیہ بنانے، اس شہر کی عربی اسلامی شناخت و تاریخ اور تہذیب و تمدن کو ختم کرنے کی کوششوں کے تناظر میں کی جارہی ہے۔

شیخ محمد حسین نے بیان کیا کہ پورے فلسطینیوں سمیت دنیا بھر کے تمام مسلمان اور دنیا کے آزادی پسند انسان القدس کے جغرافیہ، تہذیب و تمدن اور اس شہر کی تاریخ تک غاصبوں کے دسترس کے مخالف ہیں۔

القدس کے مفتی نے مزید کہا کہ یوسفیہ قبرستان فلسطینی مسلمانوں کے مرکزی قبرستان میں سے ایک ہے اور القدس کے رہائشیوں کی تدفین کا مرکز رہا ہے۔  

یاد رہے کہ غاصب اسرائیلی بلدیاتی کارکنوں نے دو ہفتے قبل یوسفیہ قبرستان جانے والی سیڑھیوں کو مسمار کردیا ہے۔ فلسطینی ان سیڑھیوں کو اس قبرستان ،مسجد اور یروشلم شہر میں داخل ہونے کے لئے استعمال کرتے ہیں۔

فلسطینی وزارت خارجہ نے بھی مختلف فلسطینی جماعتوں ، اقوام متحدہ اور اقوام عالم سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ القدس میں قبرستانوں اور مقامات مقدسہ کے خلاف قابضین کے جرائم کو روکنے کے لئے فوری کارروائی کرے۔

وزارت خارجہ نے صہیونی حکومت کی اس شرمناک جارحیت کو القدس اور اس کے قریبی علاقوں کو یہودیہ بنانے کی کوشش قرار دیا ، جو کہ اس شہر کی انقلابی تبدیلیوں،  عربی عیسائی اور اسلامی شناخت اور تشخص کے خاتمے کے ذریعے انجام دیا جاتا ہے۔

وزارت خارجہ نے قابض حکومت کو اس جرم کا ذمہ دار ٹھہرایا اور فلسطین کو یہودیہ بستی بنانے اور عرب خطوں سے مکمل علیحدگی کے اس طرح کے منصوبوں سے خبردار کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .