حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایک امریکی خاتون نے "ارطغرل غازی" نامی ٹیلی ویژن سیریز سے متاثر ہوکر دین اسلام قبول کرلیا ہے۔
امریکی ریاست وسکونسن میں رہنے والی اس خاتون نے اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام خدیجہ رکھ دیا ہے۔
خانم خدیجہ نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ اس فلم کی کچھ اقساط دیکھنے کے بعد مجھے واقعتاً اسلام سے محبت ہونے لگی،کہا کہ یہ ایک ایسی تاریخ تھی جس کا مجھے علم نہیں تھا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ محی الدین ابن عربی کی گفتگو نے میری زندگی میں ایک حیرت انگیز تبدیلی لائی کہا کہ اس کی گفتگو نے مجھے بہت سوچنے پر مجبور کیا اور کبھی کبھی میں رو پڑتی تھی۔
خانم خدیجہ نے مزید کہا کہ اس فلم نے اسلام کے بارے میں،میری فکر پر بہت زیادہ اثر ڈالا ،مجھے تاریخ سیکھنے کا بہت زیادہ شوق ہے۔یہ ایک ایسی چیز تھی جس نے مجھے ایک نئے مذہب کے بارے میں سوچنے پر مجبور کیا اور اس سلسلے میں نے مزید جستجو کرنے کی کوشش کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ تاریخ میں بہت زیادہ تجسس ہونے کی وجہ سے ، اس فلم سے آشنا ہو گئی اور میں اس فلم کو دیکھنے کے بعد اسلام سے واقف ہوگئی۔
انہوں نے بتایا کہ اگرچہ میں عیسائی کیتھولک مذہب سے تعلق رکھتی تھی، لیکن ہمیشہ میرے ذہن میں بہت سے سوالات پیدا ہوتے تھے اور بالآخر میں نے دین اسلام کو پا لیا۔
خانم خدیجہ نے کہا کہ میں نے اسلام قبول کرنے سے پہلے دین اسلام سے زیادہ آشنائی حاصل کرنے کی خاطر قرآن مجید کو کئی مرتبہ انگلش میں پڑھا تھا۔
اس خاتون نے کہا کہ میں چھے بچوں کی ماں ہوں، میرے بچے جب بھی مجھ سے ملنے آتے ہیں میں یہی فلم دیکھ رہی ہوتی تھی۔میرے چھوٹے بیٹے کو میرے اسلام قبول کرنے کے بارے میں علم ہو چکا ہے۔