۵ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۵ شوال ۱۴۴۵ | Apr 24, 2024
حسن علی سجادی

حوزہ/ امیر المومنین کی زندگی کا ہدف ہی انسانیت کی کامیابی و سعادت تھا، ان کی ذات مبارک سے جڑ جانے کے بعد انسانیت کی پرواز اتنی بلند ہو جاتی ہے کہ پستی اس کے قریب نہیں آ سکتی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر حسن علی سجادی نے جشن مولود الکعبہ حضرت امیر المومنین علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے بیان میں کہا کہ حضرت امام علی ابن ابی طالب علیہ السلام کی حیات طیبہ تمام امت مسلمہ کے لئے نمونہ عمل ہے۔ آئمہ معصومین علیہم السلام کی مناسبتوں کا بھرپور انداز میں منعقد کرنے کا مقصد و ھدف یہی ہوتا ہے کہ ان کی سیرت سے سبق حاصل کر کے ہم اپنی زندگی کو بہتر بنائیں۔
ہر مسلمان کی زندگی کی سمت امام المتقین کی سیرت کی طرف ہونی چاہیے، ہماری روز مرہ کی زندگی سے ان کی سیرت کی جھلک نظر آنی چاہیے کیونکہ ان کی مکمل زندگی کا مشاہدہ کیا جائے تو اس میں بندگی خداوند، شجاعت و جہاد، مظلوم اور مفلس کی دادرسی، اسلام کی تبلیغ و ترویج، ظلامین کی مخالفت، ایثار و فداکاری، صبر و تحمل اور حلم و درگزر جیسی تمام انسانی صفات ملیں گی، جن کو اپنا کر کوئی بھی شخص دنیا و آخرت میں سعادت مند بن جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ امیر المومنین کی زندگی کا ھدف ہی انسانیت کی کامیابی و سعادت تھا، ان کی ذات مبارک سے جڑ جانے کے بعد انسانیت کی پرواز اتنی بلند ہو جاتی ہے کہ پستی اس کے قریب نہیں آ سکتی۔ تاریخ گواہ ہے جس قوم نے الہٰی نمائندے کی نصیحت اور سیرت کو چھوڑا اس قوم نے ذلالت، رسوائی و زوال کا شکار ہوئی اور جس نے بھی الہٰی نمائندے کے دامن کو مضبوطی سے تھاما، وہ سر بلند و سرخرو ہوئی۔ جب بھی امت نے ایک صالح اور ولی خدا حاکم و رہبر کو چھوڑا تو یزید، ابن زیاد اور مروان جیسے فاسق، فاجر و نالائق افراد تخت نشین ہوئے۔ جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ حکم خداوند متعال کی پامالی ہوئی، شریعت محمدی میں بدعتیں پیدا کی گئی اور ظالموں کو مزید تقویت ملی۔

امیر المومنین کی سیرت سے ایک اہم چیز جو ہمیں ملتی ہے وہ مظلوم کی حمایت اور ظلام سے نبرد آزمائی ہے۔ ہم سب کا فریضہ ہے سیرت علی علیہ السلام کو اپناتے ہوئے دنیا کے تمام مظلومین کا ساتھ دیں اور دنیا کے تمام فرعون صفت ظالموں کی مخالفت جاری رکھیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .