حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے مرکزی رابطہ سیکٹری و جامعہ مدینة العلم اسلام آباد کے مدیر نے آج پاکستان میں ١٣ رجب کی مناسبت سے اپنے خصوصے پیغام میں فرمایا آج اس عظیم امام کی ولادت ہے جس نے دنیا میں نظام عدل کا احیاء کیا اور اس نظام کو رائج کرنے کے لیے ہر قسم کی قربانی کو پیش کیا ان سے مخالفت کی وجہ ان کا عدل تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایسا عظیم امام جس کی ولادت کعبہ میں ہوئی اور شہادت مسجد میں ایسے دو مکان جن کی نسبت خدا سے ہے جب آپ علیہ السلام سے پوچھا گیا کہ آپ کی فضیلت میں کئی آیات نازل ہوئی آپ کو کونسی آیت پسند ہے تو آپ نے سورہ مبارکہ رعد کی آخری آیت کو تلاوت فرمایا:
وَيَقُولُ الَّذِينَ كَفَرُوا لَسْتَ مُرْسَلًا قُلْ كَفَى بِاللَّهِ شَهِيدًا بَيْنِي وَبَيْنَكُمْ وَمَنْ عِنْدَهُ عِلْمُ الْكِتَاب اور وہ لوگ جنھوں نے کفر کیا کہتے ہیں تو کسی طرح رسول نہیں ہے اے رسول آپ ان سے کہہ دیں میرے درمیان اور تمھارے درمیان اللہ کافی گواہ ہے اور وہ شخص بھی گواہ ہے جس کے پاس کتاب کا علم ہے
سائل نے پوچھا مولا اتنی آیات میں سے سب سے زیادہ یہ کیوں پسند ہے تو فرمایا یہاں اللہ نے رسالت کے گواہ کے طور پر اپنے بعد میرا نام لیا ہے۔
دعا ہے کریم اللہ مولودین رجب کے صدقہ میں تمام عالمین انسانیت اور بلخصوص عالم تشیع کی تمام مشکلات حل فرمائے اور سیرہ امیر المومنین کو سمجھنے اور اس پہ عمل پیرا ہونے کی توفیق عنایت فرمائے۔