۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
رامپور

حوزہ/ ممبر آف آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ لکھنؤ وامام الجماعت مسجد شیعہ قلعہ رامپور مولانا سید زمان باقری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی کی کادکردگی قابل مزمت ہے اور غیر انسانی عمل ہے۔ قران ہمارا رہبر ہے ہماری جان ہے۔ ایسے افراد سماج میں کوڑھ کی طرح ہوتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رامپور اتر پردیش/ متنازعہ شخصیت کے مالک وسیم رضوی نے ایک نئی ہرزہ سرائی کا ارتکاب کرتے سپریم کورٹ میں مفاد عامہ کی ایک عرضی قران کے خلاف داخل کی ہے جس میں کہاگیا کہ قران کریم میں 26 ایسی آیات ہیں جو نبی کریم کے انتقال کے بعد حضرت ابو بکر ،حضرت عمر اور حضرت عثمان کے دور میں اضافی طور پر داخل کردی گئی تھیں، ان کو قران سے حزف کیا جائے کیونکہ اس سے جہاد اور دھشت گردی کو فروغ حا صل ہوتا ہے ۔وسیم رضوی کے وکیل سدھاکر دویدی نے اس کی تصدیق کی ہے۔اس تعلق سے مذہبی اور سماجی حلقوں کی طرف سے شدید ردعمل سامنے آیا ہے۔علما کرام اور سماجی شخصیات نے اسے انتہائی غیر ذمہ دارانہ بیان قرار دیا ہے۔

ممبر آف آل انڈیا شیعہ پرسنل لاء بورڈ لکھنؤ وامام الجماعت مسجد شیعہ قلعہ رامپور مولانا سید زمان باقری نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وسیم رضوی کی کادکردگی قابل مزمت ہے انہوں نے اسے غیر انسانی عمل قرار دیا۔مولانا باقری نے کہا کہ قران ہمارا رہبر ہے ہماری جان ہے ۔انھون نے کہا کہ ایسے افراد سماج میں کوڑھ کی طرح ہوتے ہیں۔

رامپور کے بزرگ سماجی رہنما مسلم معین قریشی نے کہا کہ اس اقدام سے مسلمانوں کے جذبات مشتعل ہوں گے۔انہوں نے وسیم رضوی کے اس بیان کو مسلکی،اور فرقہ واریت کی سازشوں کو ہوا دینے کے مترادف قرار دیا ۔مسلم معین قریشی نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ اس عرضی پر نوٹس جاری کرتا ہے تو مسلم پرسنل لا بورڈ یا دیگر علماء کرام کو اس کے جواب کے لئے تیار رہنا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ یہ افسوناک ہی نہیں ناقابل قبول بات ہے کہ قران میں ترمیم یا تحریف کی بات ہو۔

معروف تاجر محمد شعیب خاں نے کہا کہ قران میں ترمیم کا خواب اسی صورت شرمندہ تعبیر ہوسکتا ہے جبکہ ۲۵ ارب مسلمانوں کی گردنوں پر ان کے سر باقی نہ رہیں َ شعیب خان نے کہا  کہ یہ مسئلہ ایک ایسے وقت چھیڑا گیا ہے جبکہ ملت مختلف قسم کے مسائل سے دوچار ہے۔انہوں نے کہا کہ ازادی کے بعد سے ہی مسلمانوں کو ایسے مسائل میں الجھا کر رکھا گیا کہ ائین میں دئیے گئے اپنے حقوق بھی نہ مانگ سکیں۔

عمران سلیم شمسی نے کہا کہ قران افاقی کتاب ہے اس کی حفاظت کا ذمہ اللہ نے خود لیا اس لئے اس میں ترمیم کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔انھون نے وسیم رضوی کے عمل کو سستی اور گٹھیا شہرت سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے قبل بھی کلکتہ ہائی کورٹ مین چاند مل چوپڑا نے ایک عر ضی داخل کی تھی جسے ہائی کورٹ نے رجیکٹ کردیا تھا ہمیں امید ہے کہ سپریم کورٹ اس کو بھیبرجیکٹ کر دے گا۔

جمیعتہ علما ہند کے جنرل سکریٹری مولانا انصار احمد قاسمی نے کہا کہ شیعہ سنی اتحاد کو پارہ پارہ کرنے کی بھی مزموم کوشش ہوسکتی ہے ۔انھون نے گرچہ یہ ناقابل قبول امر ہے لیکن ہم مشاورت سے اس کا سد باب تلاش کریں گے۔انہوں نے مسلمانون سے اپیل کی کہ امن وامان قائم رکھتے ہوئے تدبر کا مظاہرہ کریں َشاہد علی خاں شہر صدر جمیعتہ علما ہند نے کہا کہ قران امن اخلاقیات ،بھائی چارگی ،صلہ رحمی، کا سبق دیتا ہے انھون نے کہا کہ قران کے حوالہ سے وسیم رضوی نے جو کچھ عر ضی میں کہا ہے وہ قران سے عدم واقفیت کا نتیجہ ہے۔

معروف عالم دین مولانا عبدالخالق ندوی نے کہا کہ وسیم رضوی نے قران کی جن ایات کے تعلق سے اعتراض داخل کیا وہ دراصل بدنیتی پر مبنی ہے ۔انہوں نے کہا بعض افراد  جہاد کو تقوی کے خلاف سمجھتے ہین جبکہ یہی اس کی روح ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .