۷ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 26, 2024
آیۃ اللہ سيد عادل العلوی

حوزہ/ مرحوم خدا داد ذہنی صلاحیت کے مالک تھے،  وہ ایک ماہر و قادر مدرس،  پایہ کے ادیب،معروف خطیب، مؤرخ، مؤلف اور مصنف تھے پچھلے بیس برس سے بڑے انہماک سے درس خارج کی تدریس میں مصروف تھے،آپ کے متعدد شاگرد پوری دنیا میں تبلیغ و تدریس میں مشغول ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ قم و نجف کے ممتاز استاد اور آيۃ اللہ العظمى آقای سيد مرعشي النجفي طاب ثراہ کے شاگرد،آيۃ اللہ سيد عادل العلوی نےدار بقاء کی جانب کوچ کیا۔

مرحوم کی پوری زندگي دفاع حقوق اہل البیت عليهم السلام میں گذری، آپ کی ولادت كاظمين عراق میں ہوئی، تقریبا 7 برس کی عمر میں اپنے والد علام حجۃ الاسلام والمسلمین السيد علي العلوی کے ہمراہ نجف اشرف تشریف لائے 7 برس تک علوم متداولہ کے حصول میں مشغول رہے،اور پھر اس زمانے مرجع وقت اور اعلم دوراں آيۃ اللہ العظمى آقاي سيد محسن الحكيم نے آپ کے والد ماجد کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں اپنا وکیل معین فرمایا تو آپ اپنے والد گرامی کے ہمراہ بغداد منتقل ہوگئے اور پھر 70 کی دھائی میں صدام ملعون کی پارٹی حزب البعث کے ظلم سے عاجز ہوکر قم مقدسہ کی جانب ہجرت فرمائی تاکہ حصول علم کا سلسلہ جاری رہے،اور آیت اللہ مرعشی نجفی، آیت اللہ گلپائیگانی، آیت اللہ شیخ جواد تبریزی اور آیت اللہ فاضل لنکرانی کے دروس میں شرکت کر کے اعلی تعلیم کو مکمل کیا۔بعد ازاں انہوں نے حوزہ علمیہ قم میں درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا۔

مرحوم خدا داد ذہنی صلاحیت کے مالک تھے،  وہ ایک ماہر و قادر مدرس،  پایہ کے ادیب،معروف خطیب، مؤرخ، مؤلف اور مصنف تھے پچھلے بیس برس سے بڑے انہماک سے درس خارج کی تدریس میں مصروف تھے،آپ کے متعدد شاگرد پوری دنیا میں تبلیغ و تدریس میں مشغول ہیں۔

مرحوم نے درس و تدریس کے علاوہ ایران و عراق میں کئی مساجد، امام بارگاہوں اور دینی مدارس کی تعمیر بھی کروائی۔

اس غم ناک لمحہ پر ہم حوزہ نیوز ایجنسی کی جانب سے تمام علماء و طلاب کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہیں اور دعا گو ہیں کہ خداوند عالم بحق محمد وآل محمد علیہم السلام مرحوم کے درجات بلند فرمائے،  جوار معصومین علیهم السلام میں جگہ عنایت فرمائے، تمام قارئین سے سورہ فاتحہ کی گذارش ہے۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .